Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسٹرکٹر نے کہا تھا کہ میں فوٹوگرافر نہیں بن سکتی: سعودی نابینا فوٹوگرافر

امجد المطیری کی پیدائش قبل از وقت ہوئی جس کے باعث اُن کی بائیں آنکھ متاثر ہوئی۔ (فوٹو: عرب نیوز)
امجد المطیری ایک نایاب بیماری کے باعث قوت بینائی سے محروم پیدا ہوئیں لیکن انہیں اِس بیماری نے زندگی میں آگے بڑھنے سے نہ روکا اور وہ اپنی فوٹوگرافی کے باعث سوشل میڈیا سٹار بن گئیں۔
عرب نیوز کے مطابق 20 برس کی امجد المطیری جب پیدا ہوئیں تو اُن میں آرٹیریل ٹورچیوسیٹی سِنڈروم نامی بیماری کی تشخیص ہوئی۔ یہ ایک نایاب بیماری ہے جس سے جسم میں موجود رگیں بڑھ جاتی ہیں یا خراب ہوجاتی ہیں جس کے بعد انسانی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں۔
امجد المطیری کی پیدائش قبل از وقت ہوئی جس کے باعث اُن کی بائیں آنکھ متاثر ہوئی اور اُس میں ٹیڑھا پن پیدا ہوگیا۔
عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے سعودی فوٹوگرافر کہتی ہیں کہ ’بچپن میں اس بیماری کی وجہ سے مجھے مذاق برداشت کرنا پڑا اور پھر یہ بات اتنی بڑھ گئی کہ مجھے اپنے آپ سے شرم آںے لگ پڑی، میں نارمل زندگی جینا چاہتی تھی۔‘
 ان تمام مشکلات کے باوجود انہوں نے محنت کر کے فوٹوگرافی کا آغاز کیا اور انہوں نے ایسے کیمرے سے فوٹوگرافی شروع کرنے کا آئیڈیا دیا جو کہ نابینا افراد استعمال کرسکتے ہیں اور اُس میں آواز کی مدد سے بھی کام کیا جا سکتا ہے۔

المطیری کا کہنا ہے کہ میں نے ایسے پروگراموں سے فوٹوگرافی سیکھی جو تصویر کو بیان کرتے ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)

وہ کہتی ہیں کہ ’میں نے 2019 میں ریاض سٹی کے گورنوریٹ میں ہونے والے ٹیلنٹ کریٹیویٹی کے مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ میرا تخلیقی آئیڈیا ایسا کیمرہ بنانا تھا جو کے نابینا افراد کے لیے ہو، یہ صرف ایک آئیڈیا ہے جسے میں ایک دن حقیقت دوں گی۔‘
المطیری بائیں آنکھ سے مکمل طور پر نابینا ہیں۔ فوٹوگرافی کرنے کے لیے وہ ایسے پروگرامز کا استعمال کرتی ہیں جو کے نابینا افراد کے لیے تصویر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’جب میں نے فوٹوگرافی کا آغاز کیا تو میں نے آن لائن کلاسس میں حصہ لیا، لیکن انسٹرکٹر نے مجھے بتایا کہ میں اپنی اِس حالت کی وجہ سے فوٹوگرافر نہیں بن سکتی۔‘
’میں نے ایسے پروگراموں سے فوٹوگرافی سیکھی جو تصویر کو بیان کرتے ہیں، میرے اندر کی تخلیقی اور آرٹسٹک حِس مجھے تصویر بنانے میں مدد دیتی ہے۔‘

امجد المطیری میں فوٹوگرافی کے لیے ایک جذبہ ہے لیکن یہ صرف کیمرے کا بٹن دبانے تک ہی محدود نہیں ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

امجد المطیری میں فوٹوگرافی کے لیے ایک جذبہ ہے لیکن یہ صرف کیمرے کا بٹن دبانے تک ہی محدود نہیں ہے۔
فوٹوگرافی کے بارے میں وہ کہتی ہیں کہ ’میرے خیال میں خوشی کے تقریب میں فوٹوگرافی کرنے سے فوٹوگرافر اپنے احساس کو دیکھنے والے تک پہنچاتا ہے۔‘
اپنی بیماری کے بارے میں پیغام دیتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ ’جو بھی پیدائشی طور پر کسی بیماری کا شکار ہوتا ہے، اسے اس بات کو چھپانا نہیں چاہیے بلکہ ایسے زندگی گزارنی چاہیے جیسے باقی لوگ گزارتے ہیں۔‘
خیال رہے المطیری ماڈل بننا چاہتی ہیں تاکہ وہ یہ بتا سکیں کہ اُن کی معذوری انہیں کوئی بھی کام کرنے سے نہیں روک سکتی۔
 

شیئر: