پاکستان میں آزادانہ انتخابات، نگراں حکومت کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں: امریکہ
نگراں وزیراعظم انوارالحق نے 14 اگست کو اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔ فوٹو: ٹوئٹر پی ایم آفس
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے نگران وزیراعظم اور ان کی ٹیم کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں بالخصوص ایسے موقع پر جب وہ انتخابات کی تیاری کرنے جا رہے ہیں۔
بریفنگ کے دوران محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور بشمول معاشی استحکام، ترقی، سکیورٹی، آزاد اور خودمختار انتخابات، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی پر شراکت داری جاری رکھیں گے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستانی قیادت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں جس میں انسداد دہشت گردی پر ڈائیلاگ اور دیگر دو طرفہ مشاورت بھی شامل ہے۔
ترجمان نے کہا کہ علاقائی استحکام کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ ہمارا مشترکہ مفاد ہے اور ہم عسکریت پسندوں اور دہشت گرد گروپوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
’ہم دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے (پاکستان کی) حکومت کی اپنی کوششوں کی بھی حمایت کرتے ہیں اور اپنے شہریوں کے تحفظ اور تحفظ کو اس انداز سے یقینی بنانے کی کوششوں کو سراہتے ہیں کہ جس سے قانون کی حکمرانی کو فروغ ملے۔‘
خیال رہے کہ نگراں وزیراعظم کے نام کا اعلان 12 اگست کی سہہ پہر کو کیا گیا تھا، جبکہ 14 اگست کی سہہ پہر انوار الحق کاکڑ نے اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔
انوار الحق کاکڑ نے نگراں وزیراعظم بننے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا پہلا اہم فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پیٹرول کی قیمت میں 17 روپے 50 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن پاکستان نے نگراں سیٹ اپ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’الیکشن کے انعقاد کے لیے بہترین ماحول فراہم کیا جائے اور ہر سیاسی پارٹی کو لیول پلینگ فیلڈ دی جائے۔‘
منگل کو جاری ہدایات میں الیکشن کمیشن نے نگران حکومتوں کو کہا کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد عام انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، نگراں حکومتیں انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کریں گی جس کی وجہ سے انتخابات کے صاف و شفاف ہونے پر اثر پڑے۔