Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن: صافر سے تیل منتقلی بین الاقوامی تعاون کی عمدہ مثال ہے، سعودی ایلچی

سعودی عرب ریسکیو آپریشن کے لیے بڑے عطیہ دہندگان میں شامل تھا۔ فوٹو عرب نیوز
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب ڈاکٹر عبدالعزیز الواصل نے یمن میں پھنسے سمندری آئل ٹینکر صافر سے خام تیل منتقل کرنے کے آپریشن کو بین الاقوامی تعاون کی عمدہ مثال قرار دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یمن کے ساحلی شہر حدیدہ کی بندرگاہ پر موجود بوسیدہ آئل ٹینکر سے گیارہ لاکھ بیرل سے زائد ذخیرہ شدہ تیل دوسرے بحری جہاز میں منتقل کرنے کے بعد بحیرہ احمر میں تیل کے بڑے پیمانے پر رساؤ کا خطرہ ٹل گیا ہے۔
سعودی ایلچی  نے مزید کہا کہ ریسکیو آپریشن کی کامیابی بلاشبہ بین الاقوامی کوششوں کو عملی جامہ پہنانے کا باعث بنی اور تیل کی بڑی مقدار محفوظ طریقے سے دوسرے آئل ٹینکر میں منتقل کی گئی۔
یمن میں خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے حدیدہ کی بندرگاہ کے قریب بحیرہ احمر میں سمندری آئل ٹینکر کو آٹھ سال سے زائد عرصے سے 'محصور' رکھا گیا تھا۔
آئل ٹینکر روکے رکھنے کے باعث اس کی دیکھ بھال نہیں ہو رہی تھی، بحری جہاز کی حالت اس قدر خراب اور بوسیدہ ہو چکی تھی کہ اس میں ذخیرہ تیل کے اخراج کے خدشات بڑھ رہے تھے جس کے تباہ کن نتائج سامنے آ سکتے تھے۔
بحری جہاز میں گیارہ لاکھ 40 ہزار بیرل سے بھی زیادہ خام تیل موجود تھا جو 1989 میں الاسکا کے ساحل پر بحری جہاز سے تیل کے بہاؤ کے دوران پھیلنے والی بدترین ماحولیاتی تباہی  سے چار گنا زیادہ تھا۔

آئل ٹینکر صافر کی حالت انتہائی خراب اور بوسیدہ ہو چکی تھی۔ فوٹو عرب نیوز

اقوام متحدہ کی جانب سے زنگ آلود آئل ٹینکر سے تیل نکالنے کے آپریشن کا پہلا مرحلہ گزشتہ ہفتے مکمل ہو گیا ہے جس کے دوران تیل کا بڑا حصہ دوسرے بحری آئل ٹینکر میں منتقل کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران گذشتہ روز بدھ کو یمن میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت کے موضوع پر ہونے والی گفتگو میں الواصل نے کہا کہ سعودی عرب ان اولین ممالک میں تھا جس نے آئل ٹینکر کو نظرانداز کرنے سے ممکنہ تباہی کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کروائی۔

آئل ٹینکر پر آپریشن کا پہلا مرحلہ گزشتہ ہفتے مکمل ہو گیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اقوام متحدہ میں سعودی ایلچی نے بتایا ہے کہ مملکت نے متعدد بار اس طرح کی تباہی کے نتائج سے خبردار کیا اور ممکنہ بحران حل کرنے کے لیے واضح منصوبہ تیار کرنے کے لیے کوششوں پر کام کیا۔
سعودی نمائندے نے کہا کہ ہمارا ملک سب سے بڑے عطیہ دہندگان میں شامل تھے جنہوں نے بحری جہاز کے ریسکیو آپریشن کے لیے فنڈز فراہم کئے۔
مملکت نے امدادی کارروائیوں سے متعلقہ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کو  ایک کروڑ ڈالر فراہم کیے ہیں اور جب تک آپریشن مکمل نہیں ہو جاتا ہم ہر طرح کی مدد فراہم کرتے رہیں گے۔
 

شیئر: