کویت(نیوز ڈیسک) کویتی محکمہ جاتی سپریم کورٹ نے ماہ رواں کی یکم تاریخ سے نافذ العمل تیل نرخوں میں اضافے کے فیصلے کو منسوخ کردیا۔ کویت سے موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پٹرول کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ قانونی سقم کی وجہ سے منسوخ کیا گیا۔ قاعدے کے مطابق اضافے کی سفارش تیل کی مجلس اعلیٰ میں پیش کی جانی تھی کیونکہ ملک میں تیل کے شعبے کی سب سے بڑی اتھارٹی وہی ہے۔ اس بنیاد پر اضافے کا فیصلہ منسوخ کیاگیا ہے۔ منسوخی کا ایک سبب اور ہے اور وہ یہ کہ تیل کے نرخوں میں اضافہ ایک طرح سے ٹیکس مقرر کرنے کے دائرے میں آتا ہے اور کویتی آئین کے بموجب کسی بھی ٹیکس کا فیصلہ پارلیمنٹ ہی کرسکتی ہے۔ منسوخی کی ایک بنیاد یہ بتائی گئی ہے کہ کویت آئل کارپوریشن کے قیام کے بنیادی قانون میں تحریر ہے کہ تیل کی مارکیٹنگ کی شرائط میں کوئی بھی تبدیلی آنے پر قانون کا مسودہ حکومت پارلیمنٹ کو پیش کرنے کی پابند ہے۔ حکومت نے اس سلسلے میں سرکاری آرڈیننس جاری نہیں کیا اور نہ ہی قانون کا مسودہ پیش کیا بلکہ سرکاری فیصلہ جاری کرنے پر اکتفا کرلیا۔ صحیفہ نگار احمد بومرعی نے توجہ دلائی کہ محکمہ جاتی سپریم کورٹ اول درجہ کی عدالت ہے۔ اس کے پاس فیصلے کو نا فذ کرنے کی اتھارٹی نہیں لہذا تیل کے نرخوں میں اضافے پر عملدرآمد اس وقت تک ہوتا رہے گا تاوقتیکہ ساری عدالتی کارروائی پوری نہ ہوجائے۔