Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بجلی کے بِلوں میں اضافہ اور ملک بھر میں مظاہرے، حکومت کا اتوار کو ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ

بجلی کے نرخوں میں اضافے کے معاملے پر نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں وزارت بجلی اور تقسیم کار کمپنیاں بریفنگ دیں گی۔
سنیچر کو نگراں وزیراعظم نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ اتوار کو ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے، اجلاس میں صارفین کو بجلی کے  بِلوں کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔
اس سے قبل بجلی کے بِلوں میں اضافے کے خلاف عوامی ردعمل کے پیش نظر ملتان کی الیکٹرک سپلائی کمپنی میپکو نے ملازمین کو گاڑیوں سے سرکاری نمبر پلیٹ اتارنے کی ہدایت کی تھی۔
میپکو کی جانب سے جاری ایک سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ملازمین سرکاری گاڑیوں کے استعمال سے گریز کریں۔
حالات معمول پر آنے تک گاڑیوں پر سرکاری نمبر پلیٹ استعمال نہ کریں تاکہ ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔‘
ایک اور سرکولر میں میپکو نے کہا ہے کہ 26 اگست کو احمد پور شرقیہ کے شہریوں کی جانب سے بجلی کے بل میں اضافے کے خلاف احتجاج کا امکان ہے، لہٰذا تحصیل میں موجود تمام میپکو کے دفاتر کے باہر پولیس تعینات کی جائے۔
میپکو کے مطابق احتجاج کے دوران تنصیبات کو نقصان پہنچانے کا خدشہ ہے۔
میپکو نے ضلعی پولیس سربراہ کو خط میں تمام ضلعی دفاتر اور تنصیبات کی حفاظت کے لیے پولیس نفری تعینات کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔
خط میں میپکو کا کہنا ہے کہ ادارے کے افسران خود کو غیرمحفوظ محسوس کر رہے ہیں، صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور امن و امان کا مسئلہ بن سکتا ہے۔
گزشتہ کئی دنوں سے ملک کے مختلف حصوں میں بجلی کے یونٹ مہنگے ہونے اور مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی آئیسکو نے عوامی ردعمل کے خدشے کے پیش نظر اپنے دفاتر اور تنصیبات کے تحفظ کے لیے پولیس کی خدمات طلب کر لی ہیں۔
سرکلر کے مطابق آئیسکو کے مختلف دفاتر میں صارفین جتھوں کی شکل میں آ رہے ہیں جس کی وجہ سے ملازمین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر سمیت ملک کے چاروں صوبوں میں شہری اپنا احتجاج ریکارڈ کر رہے ہیں۔
پشاور اور کشمیر میں شہریوں نے بطور احتجاج اپنے بِل نذر آتش کر دیے۔
پاکستان میں بجلی کی ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا کے مطابق سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں تقسیم کار کمپنیاں 146 ارب روپے صارفین سے اضافی ریکور کرنا چاہتی ہیں۔
نیپرا نے جولائی میں بجلی کے ٹیرف میں چار روپے 96 پیسے اضافہ کیا تھا جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے پاکستان کے لیے قلیل مدتی قرضہ پروگرام کی منظوری دیتے وقت رکھی گئی ایک شرط تھی۔

شیئر: