Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میانمار نے مشرقی تیمور کے اعلیٰ سفارت کار کو ملک بدر کر دیا

مشرقی تیمور آسیان تنظیم کا گیارہواں رکن ملک بننے والا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
جنوب مشرقی ایشیائی ملک میانمار کی حکومت نے اتوار کو مشرقی تیمور کے اعلیٰ سفارت کار کو شیڈو ایڈمنسٹریشن کے ساتھ ملاقات پر ملک بدر کرنے کا حکم دیا ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق میانمار میں  فروری 2021 میں فوج کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے ملک بحران میں گھرا ہوا ہے، جمہوریت کا مختصر تجربہ ختم ہونے کے بعد ملک بھر میں پرتشدد جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں۔
میانمار میں شیڈو ایڈمنسٹریشن کو نیشنل یونٹی گورنمنٹ (این یو جی) کے نام سے جانا جاتا ہے جس میں جلاوطن قانون سازوں کا غلبہ ہے جو دہشت گرد تنظیم کے طور پر بغاوت ختم کرنے کے لیے بیرون ملک کام کر رہے ہیں۔
گذشتہ ماہ مشرقی تیمور کے صدر ہوزے راموس ہورٹا نے دارالحکومت دلی میں میانمار میں نیشنل یونٹی گورنمنٹ کے وزیر خارجہ زن مار آنگ سے ملاقات کی۔
میانمار کی وزارت خارجہ نے مشرقی تیمور کے  غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اتوار کے روز ینگون میں مشرقی تیمور کے ناظم الامور کو یکم ستمبر سے ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
وزارت خارجہ نے  سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے کہا ہے کہ مشرقی تیمور دہشت گرد گروپ کو میانمار میں مزید خلاف ورزیوں کے ارتکاب کی ترغیب دے رہا ہے۔

میانمار حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کا احترام کیا جائے۔ فوٹو گیٹی امیج

دوسری جانب مشرقی تیمور نے ناظم الامور کی بے دخلی کے حکم کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں میانمار میں جمہوری نظام کی واپسی کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کی اہمیت کا اعادہ کیا ہے۔
مشرقی تیمور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کا گیارہواں رکن ملک بننے والا ہے۔
مشرقی تیمور کی جانب سے میانمار حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کا احترام کیا جائے اور ملک میں بحران کا پرامن اور تعمیری حل تلاش کریں۔

شیئر: