Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب انسداد بدعنوانی کی عالمی کانفرنس میں شرکت کرے گا

وفد کی سربراہی انسداد بدعنوانی اتھارٹی نزاھہ کے صدر کریں گے (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب دھوکا دہی سے نمٹنے اور انسداد بدعنوانی کے لیے ڈیٹا کے استعمال سے متعلق 31 اگست سے یکم ستمبر تک ویانا میں ہونے والی عالمی کانفرنس میں شرکت کرنے کے لیے تیار ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق مملکت کے وفد کی سربراہی نگران اور انسداد بدعنوانی اتھارٹی کے صدر مازن بن ابراہیم الکھموس کریں گے جسے نزاھہ بھی کہا جاتا ہے۔
عرب نیوز کےمطابق  اقوام متحدہ اورعالمی تنظیموں کے تحت منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں ہائبرڈ فارمیٹ پیش کیا جائے گا۔
یہ تقریب پالیسی سازوں، سائنسدانوں، پریکٹیشنرز اور مختلف شعبوں کے ماہرین کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی تاکہ انسداد بدعنوانی کی کوششوں کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے علم، تجربات اور بہترین طریقوں کا تبادلہ کیا جا سکے۔
شرکا کئی موضوعات پر گفتگو کریں گے جن میں سب سے نمایاں طریقہ کار پر تحقیق کرنا اور بدعنوانی کی شرح کو ماپنے کے لیے سائنسی بنیادیں قائم کرنا ہے۔
انٹرایکٹو پینلز اقوام متحدہ کے شماریاتی فریم ورک کی تیاری، صارف کی طرف سے کینٹرڈ اپروچز، ڈیٹا اکٹھا کرنے، تجزیہ کرنے اور استعمال کرنے میں ٹیکنالوجی کے استعمال جیسے موضوعات پر روشنی ڈالیں گے۔
کانفرنس کا مقصد قابل اعتماد انڈیکیٹرز اور اعداد و شمار قائم کرکے بدعنوانی کے خلاف جنگ میں شفافیت، جوابدہی اور شواہد پر مبنی پالیسی سازی کو فروغ دینا ہے۔
مازن بن ابراہیم الکھموس سعودی عرب کے مقامی تجربات، بین الاقوامی کوششوں اور بدعنوانی کی روک تھام کے سلسلے میں جاری عزم پر روشنی ڈالیں گے۔
یہ کانفرنس بدعنوانی کی پیمائش کے لیے نزاھہ کے عالمی انیشیٹوکے ساتھ ہم آہنگ ہے جس کا مقصد بین الاقوامی بدعنوانی کی پیمائش کے لیے سائنسی پروٹوکولز کے قیام اور ان پر قابو پانے کے لیے باہمی تعاون کے طریقہ کار کی نشاندہی کرنے کے چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔
نزاھہ نے گزشتہ ماہ ایک قابل ذکر اقدام میں متعدد فوجداری اور انتظامی مقدمات شروع کیے جس کے نتیجے میں بدعنوانی کے الزام میں 65 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان افراد کو بعد ازاں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
حکام نے دو ہزار 230 معائنے کیے، 213 افراد کے خلاف الزامات کی تحقیقات کیں جس کے نتیجے میں بالآخر 65 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

شیئر: