مذاکرات کا محور صنعتی تعاون کو تقویت دینے، نان آئل برآمدات کو بڑھانے پر تھا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف صنعت اور کان کنی میں تعاون کو مضبوط بنانے، برآمدات کو بڑھانے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ترکیہ کا سرکاری دورہ ختم کر کے وطن واپس آئے ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اپنے دورے کے دوران بندرالخریف نے ترک حکام سے ملاقاتیں کیں جن میں وزیر صنعت و ٹیکنالوجی، وزیر توانائی و قدرتی وسائل، وزیر تجارت اور ترک دفاعی صنعت یونین کے صدر شامل ہیں۔
مذاکرات کا محور صنعتی تعاون کو تقویت دینے، نان آئل برآمدات کو بڑھانے اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے پر تھا۔
اس دورے میں استنبول میں ترکی کے فارن اکنامک ریلیشنز بورڈ اور دارالحکومت انقرہ میں یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز کے زیر اہتمام گول میز پروگراموں میں شرکت شامل تھی۔
بندر الخریف نے ترکی کی مختلف کمپنیوں اور کارخانوں کا دورہ کرنے کے علاوہ ان کے عہدیداروں سے بات چیت کی۔
انہوں نے اپنے دورے میں جدید آٹومیشن اور چوتھے صنعتی انقلاب کی ٹیکنالوجی کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں۔
اس دورے نے علم کی منتقلی اور مہارت کے تبادلے پر زور دینے کے ساتھ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر بات چیت کی راہ ہموار کی۔
سعودی وزارت صنعت و معدنی وسائل اور ترکی کی وزارت توانائی اور قدرتی وسائل کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے جس کا مقصد کان کنی کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
نیشنل انڈسٹریل ڈویلپمنٹ سینٹر اور ایک ترک کمپنی کے درمیان ایک اورمفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے جس میں صنعت، ٹیکنالوجی اوراختراعی تعاون پر توجہ دی گئی۔
تیسرے مفاہمت نامے پر سعودی صنعتی مرکز اور ترکی کی کمپنی روبو ترکیہ کے درمیان استنبول میں دستخط کیے گئے جس کا مقصد مصنوعی ذہانت میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔
سعودی وزیر کے دورے میں ترکی میں زیر تعلیم سعودی طلبا کے وفد سے ملاقات شامل تھی۔