Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی صنعتی پیداوار میں دس فیصد اضافہ

جون 2023 میں بجلی اور گیس کی سپلائی میں 25 فیصد اضافہ ہوا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مملکت کے مجموعی صنعتی پیداواری انڈیکس میں 2023 کے پچھلے مہینے کے مقابلے جون میں 10.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ ’جون 2023 کے دوران کان کنی اور کھدائی کی سرگرمیوں میں کمی کے نتیجے میں جنرل انڈیکس میں کمی واقع ہوئی‘۔
دریں اثنا جون 2023 میں بجلی اور گیس کی سپلائی میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔
آئی پی آئی میں کان کنی، مینوفیچرنگ، بجلی اور گیس فراہمی کے شعبوں کا حصہ بالترتیب 74.5 فیصد، 22.6 فیصد اور 2.9 فیصد ہے۔
رپورٹ کے مطابق آئی پی آئی رجحانات کان کنی کی سرگرمیوں پر نمایاں طور پر انحصار کرتے تھے۔
2022 کے مقابلے میں جون 2023 میں کان کنی اور کھدائی میں 6.5 فیصد کمی واقع ہوئی کیونکہ سعودی عرب نے اپنی تیل کی پیداوار کو کم کر کے 9.9 ملین بیرل یومیہ کردیا۔
کان کنی کی صنعت نے مئی 2023 کی سطح کو اسی سطح پر برقرار رکھا جب کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 0.2 فیصد کمی ہوئی جب کہ بجلی اور گیس کی فراہمی میں 22 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کی رپورٹ کے مطابق جون 2023 میں 1.6 فیصد کی منفی شرح نمو کے ساتھ صنعتی پیداواری انڈیکس نے گزشتہ مہینوں کی اپنی گراوٹ کو جاری رکھا۔

نان آئل انڈسٹری کو مضبوط بنانا وژن 2030 کا ایک اہم عنصر ہے (فوٹو: عرب نیوز)

 رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’ 2022 سال کے دوران کان کنی اور مینوفیکچرنگ کی سرگرمیوں کی شرح نمو کی مدد سے انڈیکس 2022 کے اوائل میں عروج پر تھا‘۔
تاہم 2023 میں ترقی کی شرح میں کمی آئی ہے جس کی بنیادی وجہ کان کنی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ اس وقت سامنے آیا جب سعودی عرب کی حقیقی مجموعی گھریلو پیداوار میں اس سال کی دوسری سہ ماہی میں 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں 1.1 فیصد اضافہ ہوا جو کہ اس کی اقتصادی تنوع کی کوششوں میں مملکت کی پیشرفت کی عکاسی کرتا ہے۔
نان آئل انڈسٹری کو مضبوط بنانا سعودی عرب کے وژن 2030 کا ایک اہم عنصر ہے کیونکہ مملکت اپنی معیشت کو متنوع بنانے کے لیے کام کر رہی ہے جو کئی دہائیوں سے تیل پر انحصار کر رہی ہے۔

شیئر: