Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر صنعت کا دورہ جرمنی، غیر ملکی سرمایہ کاری کے کوشیشیں

بندر الخریف نے میونخ کی ٹیکنیکل یونیورسٹی کا بھی دورہ کیا۔(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف نے اپنے دورۂ جرمنی کے دوران باویریا کی وزارت اقتصادی امور، علاقائی ترقی اور توانائی کے نائب وزیر رولینڈ ویگرٹ سے بات چیت کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے سعودی جرمن شراکت داری کو بڑھانے اور مہارت کے تبادلے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے امید افزا مواقع پر توجہ مرکوز کی۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف کے دورۂ جرمنی کا مقصد مملکت کے صنعتی اور کان کنی کے شعبوں کو فروغ دینا ہے جو کہ سعودی وژن 2030 کے اہم ستونوں میں شامل ہے تاکہ تیل سے دور معیشت کو متنوع بنانے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے۔
بندر الخریف نے جرمنی کے دورے کے دوران میونخ کی ٹیکنیکل یونیورسٹی کا بھی دورہ کیا۔
سعودی وزیر کو انجینئرنگ، مصنوعی ذہانت اور چوتھے صنعتی انقلاب کی ٹیکنالوجیز کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے صنعتی اور کان کنی کے شعبوں میں مہارت رکھنے والی تحقیق میں یونیورسٹی کے حکام کے ساتھ تعاون اور شراکت پر بھی  تبادلہ خیال کیا۔
سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف  نے پیرس میں چیمبر آف کامرس کے صدر دفتر میں معروف کاروباری شخصیات سے ملاقات کی اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے مملکت کی خواہش پر زور دیا۔
مملکت کان کنی کے شعبے کو قومی حکمت عملی کے تیسرے ستون میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور مارچ میں کان کنی کے 27 نئے لائسنس جاری کیے تھے جن کی مجموعی دو ہزار 314 ہے۔
اس کوشش میں پانچ ہزار 300 سائٹس پر اس کے قدرتی وسائل کو تلاش کرنا شامل ہے جس کی قیمت پانچ ٹریلین ریال ہے۔
مملکت میں 35 مخصوص ارضیاتی فارمیشنز بھی ہیں جنہیں معدنی پٹی کہا جاتا ہے میں وافر ذخائر ہیں۔

شیئر: