Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسک نے ٹوئٹر کے امریکی انڈین سی ای او کو نوکری سے کیوں نکالا تھا؟

ایلون مسک نے پچھلے سال اکتوبر میں ’ٹوئٹر‘ خریدا تھا۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
دُنیا کی امیر ترین شخصیات میں شامل ایلون مسک نے ٹوئٹر اکتوبر 2022 میں 44 ارب ڈالر کے عوض خریدا تھا اور کمپنی کے اپنی ملکیت میں آنے کے بعد انہوں نے سب سے پہلے چف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پراگ اگروال کو نوکری سے برخاست کیا تھا۔
امریکی انڈین سافٹ ویئر انجینیئر پراگ اگروال کو نومبر 2021 میں ٹوئٹر کی پُرانی انتظامیہ نے کمپنی کا سی ای او بنایا تھا۔
امریکی اخبار ’دا وال سٹریٹ جرنل‘ نے والٹر آئزیکس کی لکھی گئی ایلون مسک کی بائیوگرافی کا کچھ حصہ چھاپا ہے جس کے مطابق ٹوئٹر کے نئے مالک کو پراگ اگروال میں خامیاں نظر آئیں تھیں۔
کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایلون مسک کا پراگ اگروال کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’وہ ایک اچھے آدمی ہیں‘ لیکن ایک مینیجر کا مقصد یہ نہیں ہونا چاہیے کہ اُسے ملازمین پسند کریں۔‘
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ’ٹوئٹر کو ایک منہ سے آگ نکالنے والے ڈریگن کی ضرورت ہے اور پراگ اگروال وہ نہیں ہیں۔‘
بائیوگرافی ’ایلون مسک‘ 12 ستمبر کو لانچ کی جائے گی۔
اس کتاب کے مطابق ایلون مسک اور پراگ اگروال کے درمیان تعلقات اس وقت خرابی کا شکار ہوئے جب امریکی بزنس مین نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’یہاں جو ٹاپ اکاؤنٹ ہیں وہ کبھی کبھار ہی ٹویٹ کرتے ہیں اور بہت ہی کم مود پوسٹ کرتے ہیں۔ کیا ٹوئٹر مر ریا ہے؟‘
اس ٹویٹ کے 90 منٹس بعد پراگ اگروال نے ایلون مسک کو ایک میسج ارسال کیا جس میں لکھا تھا کہ ’آپ آزادی ٹویٹ کریں کہ کیا ٹوئٹر مر رہا ہے لیکن ٹوئٹر کے حوالے سے کچھ بھی لکھیں۔ لیکن آپ کو یہ بتانا میری ذمہ داری ہے کہ ٹوئٹر کو بہتر کرنے میں آپ ایسا کرکے میری کوئی مدد نہیں کر رہے۔‘
یہ تمام میسجز کا تبادلہ اس وقت ہوا تھا جب ایلون مسک اور ٹوئٹر انتظامیہ کے درمیان کمپنی کی فروخت کا معاہدہ طے پا رہا تھا اور جیسے ہی ٹوئٹر ایلون مسک کی ملکیت میں آیا انہوں نے سب سے پہلے پراگ اگروال کو نوکری سے برخاست کیا۔
ایلون مسک نے پچھلے سال اکتوبر میں ’ٹوئٹر‘ خریدا تھا جس کے بعد انہوں نے اس کمپنی کا نام ’ایکس‘ رکھا تھا۔ ایلون مسک کے کمپنی خریدنے کے بعد ’ایکس‘ کے ایڈورٹائزنگ بزنس کو شدید نقصان پہنچا تھا کیونکہ سرمایہ دار ان کی پالیسیوں سے ناخوش تھے۔

شیئر: