Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی معیشت 2024 میں 3.9 فیصد بڑھنے کا امکان

افراط زر کی شرح 2024 میں اوسطاً 2.1 رہنے کی توقع ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کی ترقی کے امکانات کی تصدیق کرتے ہوئے آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن (او ای سی ڈی) نے انکشاف کیا ہے کہ 2024 میں مملکت کی مجموعی گھریلو پیداوار میں 3.9 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
عرب نیوز کے مطابق او ای سی ٹی نے انکشاف کیا کہ سعودی عرب کی افراط زر کی شرح 2024 میں اوسطاً 2.1 رہنے کی توقع ہے جو اس بات کی علامت ہے کہ مملکت کامیابی سے قیمتوں کے دباؤ کا مقابلہ کر رہی ہے۔
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے بھی اس ماہ کے شروع میں اسی طرح کے خیالات کی بازگشت کی اور نوٹ کیا کہ سعودی عرب دنیا کے متعدد ممالک کی جانب سے مہنگائی کے دباؤ کے باوجود اپنا اوسط صارف قیمت انڈیکس برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ’سعودی عرب ان چند ممالک میں شامل ہو گا جن کی اقتصادی ترقی 2024 میں تین فیصد سے زیادہ ہو گی۔‘
او ای سی ٹی نے پیش گوئی کی ہے کہ 2024 میں امریکہ اور برطانیہ کی شرح نمو 0.8 فیصد اور 1.3 فیصد ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب آسٹریلیا کی معیشت 1.3 فیصد اور برازیل کی معیشت 1.7 فیصد کی اقتصادی ترقی کا مشاہدہ کر سکتی ہے۔
او ای سی ٹی نے 2023 میں جاپان کی اقتصادی ترقی کی شرح  1.8 فیصد جب کہ 2024 میں ایک فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
چین اور انڈیا ایسے ممالک ہیں جن کے بارے میں توقع ہے کہ وہ سعودی اقتصادی ترقی کو پیچھے چھوڑ دیں گے اور ان کی اقتصادی ترقی بالترتیب 4.6 فیصد اور چھ فیصد سے بڑھ جائے گی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’2023 میں سعودی معیشت کی شرح نمو 1.9 فیصد رہے گی جبکہ افراط زر کی شرح 2.5 فیصد پر مستحکم رہے گی۔‘
او ای سی ڈی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ ’عالمی معیشت میں 2023 میں تین جب کہ 2024 میں2.7 فیصد کی شرح نمو متوقع ہے جب کہ افراط زر کی شرح میں اعتدال کی توقع ہے۔‘
 رپورٹ میں کہا گیا کہ ’2023 اور 2024 کے دوران افراط زر کی شرح بتدریج کم ہونے کا امکان ہے لیکن زیادہ تر معیشتوں میں مرکزی بینک کے مقاصد سے اوپر رہے گا۔‘
یورپی سینٹرل بینک نے گزشتہ ہفتے کلیدی شرح سود کو ریکارڈ بلندی تک بڑھا دیا تھا لیکن اشارہ دیا کہ یہ اس کا آخری اضافہ ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے بدھ کو اپنی سخت مہم کو روکنے کی توقع ہے۔

شیئر: