Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ناسا کے خلائی کیپسول کی سیارے سے مٹی کا سیمپل لے کر واپسی

بینو ایک چھوٹا اور کاربن سے بھرپور سیارہ ہے جو سنہ 1999 میں دریافت ہوا تھا۔ (فوٹو: سکائی نیوز)
ناسا کا ایک خلائی کیپسول خلا سے ایک سیارے کی مٹی کا اب تک کا سب سے بڑا سیمپل لے کر واپس زمین پر پہنچ گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس خلائی کیپسول نے اتوار کو امریکی ریاست یوٹاہ کے صحرا میں اتر کر سائنس دانوں تک سیارے کی مٹی کا سیمپل پہنچایا۔
یہ خلائی کیسپول روبوٹک سپیس کرافٹ OSIRIS-Rex سے چھوڑا گیا تھا اور یہ امریکی فوج کی وسیع یوٹاہ ٹیسٹ اور ٹریننگ رینج پر سالٹ لیک سٹی کے مغرب میں ایک نامزد لینڈنگ زون کے اندر اترا۔
اس کی لینڈنگ کو ناسا کے لائیو سٹریم پر دکھایا گیا۔ خلائی کیپسول کے زمین پر اترنے کے ساتھ ہی امریکی سپیس ایجنسی اور یونیورسٹی آف آریزونا کا یہ چھ سالہ مشترکہ منصوبہ بھی اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔
جاپان کی خلائی ایجنسی کے 2010 اور 2020 میں ختم ہونے والے اسی طرح کے دو مشنز کے بعد تیسری دفعہ کسی سیارے کی مٹی کا سیمپل لیا گیا ہے جو کہ اب تک کا سب سے بڑا نمونہ ہے۔
OSIRIS-REx نے اپنا نمونہ تین برس قبل بینو سے اکٹھا کیا تھا۔ بینو ایک چھوٹا اور کاربن سے بھرپور سیارہ ہے جو 1999 میں دریافت ہوا تھا۔
اس خلائی چٹان کی ’زمین کے قریب ترین چیز‘ کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے کیونکہ یہ ہر چھ سال بعد ہمارے سیارے کے نسبتاً قریب سے گزرتا ہے۔

شیئر: