Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چندریان 3 چاند کے قطبِ جنوبی پر نہیں اُترا: چینی سائنس دان

ایشیا کے دو سب سے بڑے ممالک کے درمیان رقابت خلا تک پہنچ گئی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایشیا کے دو سب سے بڑے ممالک کے درمیان رقابت خلا تک پہنچ گئی ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق چین کے چاند کے مشن کے بانی سائنس دان نے انڈیا کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ اس کا خلائی جہاز گذشتہ ماہ ایک تاریخی مشن پر چاند کے جنوبی قطب کے قریب اُترا تھا۔
چندریان 3 کی لینڈنگ کے بعد انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ’ہمارے سائنس دانوں کی محنت اور قابلیت سے انڈیا چاند کے جنوبی قطب پر پہنچ گیا ہے، جہاں دنیا کا کوئی اور ملک نہیں پہنچ سکا۔‘
انڈین میڈیا کے مطابق چاند پر چندریان 3 روور کی لینڈنگ اور اس مشن کی کامیابی کے بعد انڈیا چاند پر پہنچنے والا دنیا کا چوتھا جب کہ چاند کے قطب جنوبی پر پہنچنے والا پہلا ملک بن گیا۔
دوسری جانب چینی میڈیا نے چین کے ایک اعلٰی سائنس دان اویانگ زایوان کے انٹرویو کا حوالہ دیا ہے جس میں انہوں نے انڈین حکام کے دعوے کو مسترد کیا ہے۔
چینی سائنس دان نے کہا ہے کہ ’خلائی مشن کی کامیابی کے بارے میں انڈیا کے دعوے حقیقت کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں۔‘
انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’انڈیا کی جانب سے خلائی جہاز کو چاند کے قطبِ جنوبی پر اُتارنے کا دعویٰ درست نہیں ہے۔‘

چینی سائنس دان کے مطابق ’خلائی مشن کی کامیابی سے متعلق انڈیا کے دعوے حقیقت کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)

’چندریان 3 مشن کے اُترنے کا مقام 69 ڈگری جنوبی عرض بلد تھا جو کہ قطب کے قریب نہیں ہے، درحقیقت چاند کا قطب جنوبی 88.5 اور 90 ڈگری جنوبی عرض بلد کے درمیان ہے۔‘
چین کے اعلٰی سائنس دان کے اس بیان پر انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی جانب سے تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
’اِسرو‘ کے مطابق ’چندریان مشن 14 جولائی کو انڈیا کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش سے روانہ ہوا تھا اور 40 دن کے طویل سفر کے بعد یہ 23 اگست کو چاند کے جنوبی قطب پر اُترا تھا۔‘
یاد رہے کہ انڈیا نے اس سے قبل بھی چاند کے جنوبی قطب پر لینڈنگ کے لیے دو مرتبہ مشن روانہ کیے تھے جو ناکام رہے تھے۔

شیئر: