Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی ملک ’سویڈن‘ جہاں بچے خود کو ’کرائے کے قاتل‘ کے طور پر پیش کر رہے ہیں

سویڈن کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ’ستمبر میں فائرنگ اور دھماکوں کے نتیجے میں 12 افراد مارے جا چکے ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سویڈن کی پولیس کے سربراہ نے انکشاف کیا ہے کہ ’ملک میں زیادہ سے زیادہ بچے جرائم پیشہ گروہوں سے رابطہ کر رہے ہیں تاکہ وہ کرائے کے قاتل (کونٹریکٹ کلرز) کے طور پر اپنی خدمات پیش کر سکیں۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سویڈش پولیس کے سربراہ کی جانب سے یہ بیان ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران تین افراد کے قتل کے بعد جمعے کو سامنے آیا۔ 
سکینڈے نیوین ملک حالیہ برسوں کے دوران اسلحے اور منشیات کی سمگلنگ پر لڑنے والے گروہوں کے مابین خون ریز تنازع کی لپیٹ میں ہے۔ ایک بڑے گروہ کی اندرونی لڑائی کی وجہ سے تصادم میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
ملک بھر میں رہائشی عمارتیں اور گھر اکثر دھماکوں سے لرز جاتے ہیں۔ فائرنگ کے واقعات، جو کبھی صرف پسماندہ علاقوں تک محدود تھے، عام طور پر پُرسکون سمجھے جانے والے اس امیر ملک میں اب عوامی مقامات پر بھی معمول بن چکے ہیں۔
پولیس کے سربراہ اینڈرس تھورنبرگ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہمیں ایسی صورت حال کا سامنا ہے جہاں بچے خود ہی جرائم پیشہ گروہوں سے رابطہ کر رہے ہیں۔‘
’مجرم بے رحم ہیں،‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’گینگ کے افراد خود بھی لوگوں سے رابطہ کرتے ہیں، اکثر کم عمر بچوں سے، اور ’انہیں ہتھیار فراہم کرتے ہیں اور انہیں حملہ کرنے کی جگہ کا پتہ بھی بتاتے ہیں۔‘
ان کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ ’یہاں تک کہ نشانہ بننے والے بھی اکثر نوجوان ہی ہوتے ہیں۔‘
سویڈن کے سرکاری ٹی وی چینل ’ایس وی ٹی‘ کے مطابق ’ستمبر میں فائرنگ اور دھماکوں کے نتیجے میں 12 افراد مارے جا چکے ہیں جو کہ سویڈن میں گذشتہ چار برسوں کے دوران ایک ماہ میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔‘

سویڈن میں ایک بڑے گروہ کی اندرونی لڑائی کی وجہ سے تصادم میں مزید اضافہ ہو گیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

سینیئر پولیس افسر میٹس لنڈسٹروم کا کہنا ہے کہ ’انہوں نے بعض نوجوانوں کے ایسے پیغامات پڑھے ہیں جن میں وہ مختلف گروہوں سے رابطہ کر کے انہیں ’کرائے کے قاتل‘ کے طور پر اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں۔
رواں برس اگست کے دوران سویڈن میں 18 سال سے کم عمر 69 نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا تھا، جبکہ دو سال قبل اسی ماہ میں یہ تعداد صرف 14 تھی۔
سویڈن کے وزیراعظم الف کرسٹرسن نے فوج کی مدد سے جرائم پیشہ گروہوں کو شکست دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
الف کرسٹرسن کا جمعرات کی شام ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں کہنا تھا کہ ’اِن ہم گروہوں کو نشانہ بنانے جا رہے ہیں۔ ہم ان گروہوں کو شکست دینے جا رہے ہیں۔‘
سویڈش وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’اس تشدد سے بچے اور مکمل طور پر معصوم افراد متاثر ہو رہے ہیں۔‘

شیئر: