آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’یہ دہشت گرد اور ان کے سہولت کار جن کا مذہب اور نظریے سے کوئی تعلق نہیں، وہ پاکستان اور اس کے عوام کے دشمن ہیں۔‘
’بدی کی طاقتیں ریاست اور سکیورٹی فورسز کی بھرپور طاقت کا سامنا کرتی رہیں گی جنہیں ایک مضبوط قوم کی حمایت حاصل ہے۔‘
انیوں نے کہا کہ ‘12 ربیع الاول کو ہونے والی دہشت گردی اور اس طرح کے واقعات خوارج کے مذموم عزائم کو ظاہر کرتے ہیں۔‘
جنرل عاصم منیر کے مطابق ’دہشت گردوں کے خلاف مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسیز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن بلاتعطل جاری رہے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اُکھاڑ نہیں پھینکا جاتا۔‘
آرمی چیف نے کہا کہ ’پاکستانی عوام نے دہشت گردوں کے نظریے اور ان کے پشت پناہوں کے پروپیگنڈے کو مسترد کر دیا ہے۔‘
‘پاکستانی عوام امن، معاشی ترقی و انسانی ترقی کے لیے پرعزم ہیں جس سے پاکستان کے اندر اور باہر شرپسند قوتوں کو بہت زیادہ تکلیف پہنچ رہی ہے۔‘
اس موقع پر جنرل عاصم منیر نے بلوچستان پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بہادری کو سراہا۔
آرمی چیف نے سی ایم ایچ کوئٹہ کے دورے میں مستونگ میں زخمی ہونے والوں اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلایا۔
انہوں نے زخمیوں اور شہدا کے لواحقین کو یقین دلایا کہ دہشت گردوں، ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کو بخشا نہیں جائے گا۔‘
اس سے قبل جب آرمی چیف جنرل عاصم منیر سنیچر کے روز کوئٹہ پہنچے تو نگراں وزیراعلٰی بلوچستان اور کور کمانڈر بلوچستان نے ان کا استقبال کیا۔