Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض کی سماجی زندگی میں خاندانی روایات اور تعلقات کی اہمیت

خاندان معاشرے اور سماج کا اہم مرکزی ستون اور بنیادی رکن سمجھا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی معاشرے اور ثقافت کا ایک لازمی حصہ خاندانی روایات اور رشتہ داریوں کو برقرار رکھنا ہے جو نسل در نسل منتقل ہو رہا ہے۔
عرب نیوز کے سروے کے مطابق ریاض کے رہائشیوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے کہ وہ خاندان کے افراد کے ساتھ معیاری وقت گزارنے کو کتنی اہمیت دیتے ہیں۔

فارم ہاؤس میں ہم سب تازہ کھجوروں کے ساتھ سعودی قہوہ بناتے ہیں۔ فوٹو گیٹی امیج

سعودی عرب میں خاندان معاشرے کا ایک اہم مرکزی ستون ہے اور یہ زیادہ تر مقامی لوگوں کے سماجی دائرے کا بنیادی رکن ہے۔
عبداللہ السلیمان ہرجمعہ (چھٹی کے دن) کو پسندیدہ کپڑے پہن کر اہل خانہ کو اپنے دادا کے گھر لے جاتے ہیں تاکہ خاندان کے تمام افراد سے ملاقات کریں اور مل کر شام کی چائے اور موسم سے لطف اندوز ہوں۔
سعودی شہری عبداللہ السلیمان نے بتایا کہ ہمارا ہر جمعہ خاندانی دن ہوتا ہے، میں اسے عام طور پر اپنے دادا کے ہاں گزارتا ہوں جہاں میرے چچا اور پھوپھو بھی اپنے بچوں کے ساتھ موجود ہوتے ہیں۔
سعودی معاشرے میں کچھ خاندانوں نے اپنے گھروں میں ایک کمرہ مخصوص کر رکھا ہے جسے مجلس کہتے ہیں، گھر آنے والوں کا وہاں استقبال کیا جاتا ہے اور اسی مجلس میں اہم خاندانی امور پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔

سعودی عرب میں خاندان معاشرے کا اہم مرکزی ستون ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

ریاض کے رہائشی مطلق الجبعا نے بتایا ہے کہ انہیں اپنے خاندان کے ساتھ شہر میں گاڑیاں چلانے اور سیر کرنے میں مزہ آتا ہے۔
ہم  اکثر تفریح کی غرض سے ریاض شہر سے باہر استراحہ کرایہ پر لیتے ہیں جہاں سوئمنگ پول کے علاوہ ہر عمر کے افراد کے لیے کچھ سرگرمیاں ہوتی ہیں اور خاندان کا ہر فرد اس سے لطف اندوز ہوتا ہے۔
استراحہ میں عارضی قیام کے دوران خاندان کے افراد کے لیے بڑا ہال، کچن اور بچوں کی دلچسپی کے لیے مختلف انڈور گیمز، باغیچہ اور کھلا میدان ہوتا ہے۔
مطلق الجبعا نے بتایا کہ موسم سرما میں اکثر خاندان بیرونی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں ، جیسے شہر کے قریب واقعہ وادی حنیفہ اور دیگر مقامات پر وقت گزارنا یا صحرائی علاقے میں پکنک منانا۔

تفریح کی غرض سے شہر سے باہر کی سرگرمیاں یادگار رہتی ہیں۔ فوٹو گیٹی امیج

انہوں نے مزید بتایا کہ موسم سرما کی راتوں میں ہم صحرا میں کرسیاں یا قالین بچھا کر قریب لکڑیاں جلاتے ہیں اور اس ماحول میں بیٹھ کر قہوہ یا چائے پینا پسند کرتے ہیں اس عمل کو مقامی زبان میں کشتہ کہتے ہیں۔
سعودی عرب میں بسنے والوں کے لیے چھٹی کا دن گزارنے کے لیے دیگر خاندانی سرگرمیوں میں کیمپنگ، ڈیزرٹ سفاری ٹور، اونٹ کی سواری، سینڈ بورڈنگ اور کواڈ بائیکنگ بھی شامل ہیں۔
خاندانی روایات میں شامل صحرا میں کیمپنگ خاص قسم کی تفریح ہے جہاں کچھ دوست مل کر تاش کھیلتے ہیں، گھڑ سواری کرتے ہیں اور خواتین چائے ، کافی سے تواضح میں وقت گزارتی ہیں اور بچے اپنی پسند کے کھیلوں میں دلچسپی لیتے ہیں۔

چھٹی کے دن بچوں کی سرگرمیوں میں کواڈ بائیکنگ بھی شامل ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

ریاض کی رہائشی نوف الحمیدی نے بتایا کہ میرے خاندان کے اکثر افراد  گھڑ سواری کا شوق رکھتے ہیں اس لیےچھٹی کے دن ہم بچوں کو گھڑ سواری سکھانے کے لیے کسی اصطبل کے قریب فارم ہاؤس کرائے پر لینا پسند کرتے ہیں۔
سعودی خاتون ہنوف السلامہ نے بتایا کہ  میرے والد کا ایک فارم ہے جہاں خاندان کے تمام افراد اور ان کے بچے اپنی روایات اور فطرت سے لطف اندوز ہونے اور کھجوریں چننے کرنے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فارم ہاؤس میں ہم سب تازہ کھجوروں کے ساتھ سعودی قہوہ بناتے ہیں، وہاں بچوں کی صلاحیت نکھارنے کے لیے مختلف مقابلوں کا بندوبست کرتے ہیں، مرد حضرات بار بی کیو کا انتظام کرتے ہیں۔
 

شیئر: