ایڈن مارکرم نے 49 گیندوں پر ورلڈ کپ کی تاریخ کی تیز ترین سینچری کا ریکارڈ بنایا (فوٹو: اے ایف پی)
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے چوتھے میچ میں جنوبی افریقہ نے سری لنکا کو 102 رنز سے شکست دے دی ہے۔
سنیچر کو انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی کے ارون جیٹلی سٹیڈیم میں ہونے والے میچ میں ورلڈ کپ کی تاریخ کے سب سے بڑے 429 رنز کے ہدف کے تعاقب میں سری لنکن ٹیم 326 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔ چیریتھ اسالنگا 79 اور کوشل مینڈس 76 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے جیرالڈ کوٹیز نے تین جبکہ کیش مہاراج اور ربادا نے دو و وکٹیں حاصل کیں۔
سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تھا جو ایک بھیانک خواب ثابت ہوا۔
جنوبی افریقہ نے مقررہ 50 اوورز میں کوئنٹن ڈی کوک، راسی وین ڈیر ڈوسن اور ایڈن مارکرم کی سینچریوں کی بدولت پانچ وکٹوں کے نقصان پر 428 رنز بنائے۔ یہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے ایک اننگز میں سب سے زیادہ رنز ہیں۔
اس سے قبل ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز کا اعزاز آسٹریلیا کے پاس تھا جب اس نے 2015 کے ورلڈ کپ میں افغانستان کے خلاف 50 اوورز میں 417 رنز بنائے تھے۔
سری لنکا کے بولرز بری طرح ناکام رہے اور جنوبی افریقہ کے بیٹرز نے انہیں تختہ مشق بنا دیا۔ دلشن مدھوشنکے کو دو وکٹیں لینے کے لیے 10 اوورز میں 86 رنز دینا پڑے۔
سری لنکا کی اننگز
429 رنز کے پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں سری لنکن اوپنرز نے اننگز کا نہایت مایوس کن آغاز کیا۔ پاتھم نساکا بغیر کوئی کھاتا کھولے مارکو جینسن کی گیند پر بولڈ ہوئے۔ اس وقت ایسا لگ رہا تھا کہ شاید سری لنکا کو آج بہت بڑے مارجن سے شکست ہو گی لیکن پھر کوشل مینڈس میدان میں آئے اور اپنی ٹیم کی ہار کو باعزت بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے جنوبی افریقہ کی پیس بیٹری پر چھکوں کی بارش کر دی۔ کوشل پریرا نے ان کا تھوڑا ساتھ دیا لیکن وہ سات رنز بنا کر جینسن کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ مینڈس نے 25 گیندوں پر چھ چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے اپنی نصف سینچری مکمل کی۔ وہ 42 گیندوں پر 76 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر ربادا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی سدیرا سماراوکرما تھے وہ 23 رنز بنا کر جیرالڈ کوٹیز کا شکار بنے۔ تقریباً سات اوورز کے بعد دھننجیا ڈی سلوا کیشو مہاراج کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
150 کے مجموعی سکور پر سری لنکا کے پانچ کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے اور جیت کے دور دور تک کوئی امکانات نہیں تھے لیکن سری لنکا اچھا مقابلہ کر کے جہاں اپنی ہار کو باعزت بنا سکتا تھا وہی اس کا رن ریٹ بھی ٹھیک رہتا جو آگے چل کر اس کے کام آ سکتا ہے۔ یہی سوچ کر چیریتھ اسالنگا اور دسون شناکا نے بالترتیب 79 اور 68 رنز کی اننگز کھیلیں۔ ان کے علاوہ کسون راجیٹھا نے 33 رنز بنائے اور یوں پوری ٹیم 45 ویں اوور میں 326 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
جنوبی افریقہ کی اننگز
پروٹیز کی جانب سے کپتان ٹیمبا باوُما اور کوئنٹن ڈی کوک نے اننگز کا آغاز کیا لیکن باوُما جو آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز سے بھرپور فارم میں ہیں، صرف آٹھ رنز بنا کر دلشن مدھوشنکے کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
ابتدائی نقصان کے بعد راسی وین ڈیر ڈوسن میدان میں آئے اور پھر تمام مومینٹم جنوبی افریقہ کے حق میں ہو گیا۔
ڈی کوک اور وین ڈیر ڈوسن نے نہایت جارحانہ کھیل کھیلا جس سے سری لنکن بولنگ دفاعی پوزیشن پر چلی گئی۔ ڈی کوک نے 83 گیندوں پر 12 چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے اپنی سینچری مکمل کی اور 100 رنز بنا کر متیشا پاتھیرانا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
انہوں نے وین ڈر ڈوسن کے ساتھ دوسری وکٹ کے لیے 204 رنز کی شراکت داری قائم کی۔
راسی وین ڈر ڈوسن نے 103 گیندوں پر 12 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے اپنی سینچری مکمل کی۔ وہ 108 رنز بنا کر دونتھ ویلالاگے کا شکار بنے۔
ٹو ڈاؤن آنے والے ایڈن مارکرم آج شاید ورلڈ کپ کی تاریخ میں اپنا نام درج کرانے کے لیے ہی میدان میں آئے تھے۔
ان کی جارحانہ بیٹنگ کے آگے سری لنکا کے بولرز بے بسی کی تصویر بنے نظر آئے۔ انہوں نے 49 گیندوں پر 14 چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے ورلڈ کپ کی تاریخ کی تیز ترین سینچری کا ریکارڈ بنا دیا۔ مارکرم 54 گیندوں پر 106 رنز بنا کر مدھوشنکے کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
جنوبی افریقہ کے آؤٹ ہونے والے پانچویں کھلاڑی ہینرچ کلاسن تھے، وہ 20 گیندوں پر تین چھکوں کی مدد سے 32 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
ڈیوڈ ملر تین چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 21 گیندوں پر 39 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے جبکہ مارکو جینسن 12 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
جنوبی افریقہ کے بیٹرز نے میچ میں مجموعی طور پر 45 چوکے اور 14 چھکے لگائے۔