Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا اور آسٹریلیا کے میچ کے دوران مشہور کرکٹ فین ’جاروہ‘ سٹیڈیم میں گھس آیا

جاروہ 2021 میں انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں تقریبا تین مرتبہ دوران کھیل فیلڈ میں گھسے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں انڈیا اور آسٹریلیا کے میچ کے دوران ایک مرتبہ پھر سے مشہور کرکٹ فین جاروہ جنگلہ عبور کر کے سٹیڈیم میں گھس گیا۔
اتوار کو چنئی کے چیپوک سٹیڈیم میں ابھی دونوں ٹیموں کے درمیان میچ شروع ہی ہوا تھا کہ جارووہ نامی کرکٹ فین انڈیا کی شرٹ زیب تن کیے ہوئے فیلڈ میں گھس گیا جسے سکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے گراؤنڈ سے باہر نکالا۔
یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ جارووہ نے کرکٹ فیلڈ میں گھسنے کی کوشش کی ہو۔
اس سے قبل وہ کئی مرتبہ انڈیا کے میچوں کے دوران پچ تک زبردستی آ چکے ہیں جنہیں ہر مرتبہ سکیورٹی اہلکاروں سٹیڈیم سے باہر نکالا۔
جارووہ 2021 میں انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں تقریبا تین مرتبہ دوران کھیل فیلڈ میں گھسے تھے۔
اُس سیریز میں تو ایک مرتبہ انہوں نے حد ہی کر دی جب وہ ہیڈنگلے میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں انڈیا کی شرٹ اور کرکٹ کِٹ پہن کر بیٹنگ کرنے چلے گئے تھے جنہیں پِچ پر امپائرز اور سکیورٹی اہلکاروں نے دھر لیا تھا۔
 
انڈیا کے میچوں میں فیلڈ پر گھسنے والے جارووہ کون ہیں؟
انڈیا کے میچوں میں فیلڈ پر گھسنے والے جارووہ کا اصلی نام ڈینیئل جاروس ہے جو کے یوٹیوبر، کامیڈین اور پرینکسٹر ہیں۔
وہ یوٹیوب پر جارروہ 69 اور بی ایم ڈبلیو جارروہ کے نام سے مشہور ہیں جو کے کرکٹ سمیت مختلف کھلیوں کے مقابلوں کے دوران فیلڈ پر گھس جاتے ہیں۔
ڈینیئل جاروس کا تعلق برطانیہ سے ہے اور وہ انگلینڈ میں کلب کرکٹ کھیل چکے ہیں۔
جارووہ کے انڈیا اور آسٹریلیا کے میچ کے دوران فیلڈ پر گھسنے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کے تبصرے بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
صحافی بین گارڈنر لکھتے ہیں کہ ’جارووہ ویزہ لینے میں کیسے کامیاب ہوئے جب کسی ایک پاکستانی صحافی کوبھی ویزا نہیں ملا؟‘
 
رتنیش نے تبصرہ کیا کہ ’یہ جاروہ ہر مرتبہ کیسے سٹیڈیم میں گھسنے میں کامیاب ہو جاتا ہے؟‘
 
سید عرفان احمد نے لکھا کہ ’جاروہ انڈین ٹیم کے 12 ویں کھلاڑی ہیں۔ اِن کا ہونا مزیدار ہے۔‘
 
مفدل ووہرہ نے مزاحیہ انداز میں تبصرہ کیا کہ ’جارووہ ایک مرتبہ پھر سے فیلڈ میں گھس گئے۔ کے ایل راہُل نے انہیں باہر جانے کا راستہ دکھایا۔‘
 

 

شیئر: