Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیلاش قبیلے کی پہلی خاتون کرکٹر آسٹریلین کلب کی کپتان بن گئیں

22 سالہ سائرہ جبین پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ جرنلزم میں بی ایس کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں (فوٹو: چترال ٹائمز)
خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں کیلاش قبیلے کی سائرہ جبین نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا۔ وہ اپنے ضلع کے پہلی کرکٹر خاتون ہونے کے بعد اب بین الاقوامی کرکٹ کلب کی ممبر بھی بن گئی ہیں۔
یونیورسٹی آف پنجاب کی ٹیم کی کھلاڑی سائرہ کی کارکردگی اور کرکٹ جنون دیکھ کر آسٹریلیا کرکٹ ایسوسی ایشن نے مدعو کیا جس کے بعد حال ہی میں سائرہ جبین نے سڈنی پہنچ کر پراماٹا کرکٹ کلب کے ساتھ کھیلنا شروع کردیا۔
سائرہ جبین کے والد انجینیئر خان نے اردو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’بیٹی کی سڈنی کلب میں سلیکشن پر بہت خوش ہوں۔ سائرہ جبین پراماٹاکلب کے ساتھ منسلک ہیں جن کی زیر تربیت رہ کر مختلف کلبوں کے مابین میچز بھی کھیل رہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا سائرہ جبین یونیورسٹی آف پنجاب کی ٹیم میں آل راونڈر تھیں مگر اب اعزاز کی بات یہ ہے کہ پراماٹا کرکٹ کلب نے سائرہ کو اپنی ٹیم کے لیے کپتان منتخب کرلیا ہے۔‘
’سائرہ کے ساتھ آسٹریلین کرکٹ ایسوسی ایشن نے 6 ماہ کے لیے معاہدہ کیا ہے جس کو مزید  توسیع دی جائے گی۔‘
والد انجینیئر خان کے مطابق ’سائرہ کو بچپن سے کرکٹ کا جنون تھا وہ لڑکوں کی طرح کپڑے پہن کر گاؤں کے بچوں کے ساتھ کرکٹ کھیلا کرتی تھیں۔ میں نے جب بیٹی کا شوق دیکھا تو اسے منع نہیں کیا بلکہ اس کے لیے بیٹ اور گیند خریدے۔‘ 
ان کا کہنا تھا کہ ’میری بیٹی نے جان بوجھ کر میڈیکل میں نمبر کم لیے کیونکہ وہ ڈاکٹر نہیں بننا چاہتی تھی بلکہ کرکٹر بننا اس کا خواب تھا۔‘
سائرہ کے والد نے بتایا کہ سائرہ پی سی بی کی طرف سے ڈومیسٹک نیشنل ٹیم کا حصہ ہے اور کئی میچز بھی کھیل چکی ہے، تاہم کندھے میں انجری کی وجہ سے ایک سال تک کرکٹ سے دور رہنا پڑا۔ 
کیلاشی خاتون کرکٹر کے والد نے مزید کہا کہ ’خواہش ہے کہ میری بیٹی پاکستان کی ٹیم کا حصہ بن کر اپنے ملک و قوم کا نام روشن کرے۔‘ 
واضح رہے کہ 22 سالہ سائرہ جبین پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ جرنلزم میں بی ایس کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ 

شیئر: