ورلڈ کپ کی تاریخ کا نیا ریکارڈ، پاکستان نے سری لنکا کے خلاف بڑا ہدف حاصل کر لیا
ورلڈ کپ کی تاریخ کا نیا ریکارڈ، پاکستان نے سری لنکا کے خلاف بڑا ہدف حاصل کر لیا
منگل 10 اکتوبر 2023 10:47
کوشل مینڈس نے 77 گیندوں پر 14 چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے 122 رنز بنائے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں جاری ورلڈ کپ میں محمد رضوان اور عبداللہ شفیق کی شاندار سینچریوں کی بدولت پاکستان نے سری لنکا کے خلاف چار وکٹوں کے نقصان پر 345 رنز کا بڑا ہدف حاصل کر کے میگا ایونٹ کی تاریخ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 2011 کے ورلڈ کپ میں آئرلینڈ نے انگلینڈ کے خلاف 329 رنز کا ہدف حاصل کر کے ریکارڈ قائم کیا تھا۔
منگل کو راجیو گاندھی سٹیڈیم حیدرآباد میں پاکستانی اوپنر عبداللہ شفیق اور محمد رضوان نے سری لنکا کے خلاف شاندار بلے بازی کرتے ہوئے سینچریاں سکور کیں۔
فخر زمان کی جگہ اوپننگ کرنے والے عبداللہ شفیق 97 گیندوں پر 113 رنز بنانے کے بعد پتھیرانا کی بال پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ان کی اننگز میں 10 چوکے اور تین چھکے شامل تھے۔
عبداللہ شفیق کے بعد پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے بھی عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے 97 بالز پر اپنے کیریئر کی تیسری سینچری بنا ڈالی۔
محمد رضوان تین چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 121 بالز پر 131 رنز بنا کر ناقابلِ شکست رہے اور ’پلیئر آف دی میچ‘ قرار پائے۔
عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کے درمیان 150 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی۔ اس کے لیے دونوں نے 141 گیندوں کا سامنا کیا۔
اس سے پہلے 345 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پاکستان کی پہلی وکٹ 16 رنز پر گر گئی جب اوپنر امام الحق صرف 12 رنز بنانے کے بعد مدھوشنکا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کو دوسرا نقصان کپتان بابر اعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا جب وہ 10 کے انفرادی سکور پر مدھوشنکا کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ دے بیٹھے۔
بابر اعظم کے بعد آؤٹ ہونے والے چوتھے کھلاڑی سعود شکیل تھے جو 30 گیندوں پر 31 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ مہیش ٹھیکشانا کی بال پر ویلاگے نے ان کا آسان کیچ لیا۔
سری لنکا کی جانب سے دلشان مدھوشناکا نے دو، جبکہ مہیش ٹھیکشانا اور متھیشا پتھیرانا نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل سری لنکا نے ٹاس جیت کر پاکستان کے خلاف مقررہ 50 اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز بنائے۔
سری لنکا کی جانب سے کوشل مینڈس نے 122، سدیرا سماراوِکاراما نے 108 جبکہ پاتھم نشانکا نے 51 رنز بنائے۔
پاکستان کی طرف سے حسن علی نے 10 اوورز میں 71 رنز دے کر سری لنکا کے چار بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
حارث رؤف نے 10 اوورز میں 64 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ شاہین شاہ آفریدی صرف ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
شاہین آفریدی نے 9 اوورز میں 66 رنز دیے۔ شاداب خان اور محمد نواز کے حصے میں بھی ایک ایک وکٹ آئی۔
سری لنکا نے اپنی اننگز کے آغاز سے ہی پاکستانی بولرز کو دباؤ میں رکھا جس کے باعث پاکستانی فیلڈرز بھی دباؤ کا شکار نظر آئے۔
کوشل مینڈس نے 77 گیندوں پر 14 چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے 122 رنز بنائے۔
کوشل مینڈس کو حسن علی نے 28 ویں اوور کی پانچویں گیند پر آؤٹ کیا جس کے بعد چاریتھ اسالانکا بھی حسن علی کی گیند پر ایک سکور بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
سری لنکا کے آؤٹ ہونے والے دوسرے کھلاڑی پاتھم نشانکا تھے جو 51 رنز بنا کر شاداب خان کی گیند پر عبداللہ شفیق کو کیچ تھما بیٹھے۔
پاکستان کو پہلی کامیابی دوسرے اوور میں ملی جب کوشل پریرا بغیر کوئی رن بنائے حسن علی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اس سے قبل پاکستان نے اپنے پہلے میچ میں نیدرلینڈز کو شکست دی تھی جبکہ سری لنکا کو میگا ایونٹ میں اپنے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ کے ہاتھوں ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
پاکستان نے سری لنکا کے خلاف گذشتہ میچ کی پلیئنگ الیون میں ایک تبدیلی کی اور اوپنر فخر زمان کی جگہ عبداللہ شفیق کو ٹیم کا حصہ بنایا۔
اسی طرح سری لنکا نے بھی اس میچ کے لیے اپنی پلیئنگ الیون میں ایک ہی تبدیلی کی تھی اور کاسن راجیتھا کی جگہ مہیش ٹھیکشانا کو ٹیم میں شامل کیا۔
اگر اس میچ سے قبل دونوں ٹیموں کے درمیان ون ڈے ورلڈ کپ میں کھیلے گئے میچوں کی بات کی جائے تو اب تک پاکستان اور سری لنکا ورلڈ کپ ایونٹس میں سات مرتبہ آمنے سامنے آچکی ہیں جس میں ساتوں مرتبہ پاکستان کو جیت ملی۔
دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 156 ون ڈے میچز کھیلے جا چکے ہیں جس میں 92 مرتبہ پاکستان جبکہ 59 مرتبہ سری لنکا کو کامیابی حاصل ہوئی۔
پاکستان کی پلئینگ الیون
امام الحق، عبداللہ شفیق، بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سعود شکیل، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف۔