Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ کپ: ہیوسٹن سے احمدآباد کا سفر، ہزاروں انڈین شائقین کے درمیان بیٹھے دو پاکستانی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے مداحوں کو یقین ہے کہ آج اُن کی ٹیم ون ڈے ورلڈ کپ میں سٹریک توڑے گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان اور انڈیا کے درمیان آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کا ہائی وولٹیج مقابلہ دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ سٹیڈیم احمدآباد میں جاری ہے۔
اس میچ میں اپنی میزبان ٹیم انڈیا کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک لاکھ کے لگ بھگ انڈین تماشائی سٹیڈیم میں موجود ہیں تاہم اس بھیڑ میں کہیں نہ کہیں دو سے تین پاکستانی شائقین بھی بیٹھے نظر آ رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جہاں ’بلیو شرٹس‘ کے سمندر میں ’گرین شرٹس‘ نہ ہونے کے قریب ہیں، وہیں احمدآباد میں محمد عزیر اور آصف سید علی وہ دو پاکستانی ہیں جنہیں میچ میں گرین شرٹس کو سپورٹ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ دونوں دوست سنیچر کو امریکہ کے شہر ہیوسٹن سے احمدآباد اپنی پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کرنے پہنچیں ہیں۔
ان دونوں کے علاوہ احمدآباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں امریکہ سے آئے پاکستانی نژاد شہری محمد بشیر بھی اپنی گرین شرٹس کو سپورٹ کرنے کے لیے موجود ہیں البتہ انڈیا کی جانب سے ویزوں کے اجراء میں تاخیر کے باعث پاکستان سے پاکستانی مداح انڈیا نہیں جا سکے۔
محمد عزیر امریکی نژاد پاکستانی ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ ’جب آخر میں سب ٹھیک ہو جائے تو ہر چیز ٹھیک لگتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم یہاں بالآخر پہنچ تو گئے ہیں لیکن ہم کیسے پہنچے ہیں؟ یہ مت پوچھیے، ویزے کا مرحلہ بہت لمبا اور تھکا دینے والا تھا لیکن نے ہم نے آخر ویزا حاصل کر لیا اور ہم یہاں پہنچ کر بہت خوش ہیں۔‘
محمد عزیر کہتے ہیں کہ ’ہم احمدآباد میں آنے سے پہلے نئی دہلی اور اترپردیش میں گھومتے پھرتے رہے ہیں۔‘
عزیر اور آصف دونوں پیشے کے لحاظ سے آئی ٹی ورکر ہیں اور ہیوسٹن میں کلب کرکٹ کھیلتے ہیں۔
ہاتھوں میں پاکستانی جھنڈا اٹھائے عزیر نے مزید کہا کہ ’یہ بہت تشویش کی بات ہے کہ سٹیڈیم میں صرف کچھ ہی پاکستانی فینز ہیں لیکن ہم نعروں کے جواب میں نعرے لگانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔‘
احمدآباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں موجود عزیر گزشتہ برس ٹی20 ورلڈ کپ کے پاکستان انڈیا میچ میں بھی موجود تھے۔
وہ اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’ہم امید کرتے ہیں کہ سٹیڈیم میں دو سے زیادہ پاکستانی بھی موجود ہوں گے۔ یہ اچھا مقابلہ ہوگا جیسے گزشتہ برس ایم سی جی (میلبرن) میں ہوا تھا۔‘
آصف نے پاکستان اور انڈیا کی ورلڈ کپ سٹریک کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سات صرف ایک نمبر ہے اور مجھے امید ہے آج یہ سٹریک ٹوٹے گی۔‘
ہوسٹن سے احمدآباد آئے دونوں پاکستانی نژاد امریکی وراٹ کوہلی کے بڑے مداح ہیں۔ 

محمد عزیر اور آصف سید علی ہیوسٹن سے احمدآباد پاکستان کو سپورٹ کرنے آئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

آصف سید علی نے اس بارے  میں دلچسپ انداز میں کہا کہ ’ہم لوگوں نے پاکستانی شرٹس کے نیچے انڈین شرٹ بھی پہنی ہوئی ہے، اگر ہم ہار گئے تو ہم وہ پہن کر گھومیں گے۔‘
وراٹ کوہلی کے بارے میں انہوں ںے مزید کہا کہ ’وراٹ کوہلی ایک ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں اور جو ان کا موازنہ کرتے ہیں انہیں کرکٹ کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’شاہین ایک ورلڈ کلاس بولر ہیں اور مجھے امید ہے وہ انڈیا کے خلاف وکٹیں حاصل کریں گے۔‘
خیال رہے پاکستان اور انڈیا اب تک 7 مرتبہ ون ڈے ورلڈ کپ میں آمنے سامنے آ چکے ہیں جس میں تمام مرتبہ انڈیا کو ہی جیت حاصل ہوئی ہے۔
 

شیئر: