Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رفح چیک پوائنٹ سے تیسرا امدادی قافلہ غزہ میں داخل

اسرائیل نے فلسطینوں سے شمالی غزہ سے نکل جانے کے مطالبہ دہرایا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
مصر کی رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے پیر کو ایک اور امدادی قافلہ غزہ کی پٹی میں داخل ہو گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل اور حماس میں سات اکتوبر سے شروع ہونے والی لڑائی کے بعد غزہ کی پٹی کے محصورعلاقے میں داخل ہونے والا یہ تیسرا امدادی قافلہ ہے۔
تیسرے امدادی قافلے میں رفح چیک پوائنٹ عبور کرنے والے امدادی سامان کے ٹرک تقریباً 12 سے زائد بتائے گئے ہیں۔
اس موقع پر مصری ریڈ کراس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ سنیچر اور اتوار کو غزہ میں داخل ہونے والے ٹرکوں کی تعداد 34 تھی۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے 24 لاکھ باشندوں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے روزانہ کم از کم امداد سے لدے 100 ٹرکوں کی ضرورت ہے کیونکہ علاقے میں ہزاروں شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف  یہاں موجود امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے اس سے کہیں زیادہ امداد کی ضرورت ہے جہاں نصف علاقے کے 23 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

سنیچر اور اتوار کو غزہ میں داخل ہونے والے ٹرکوں کی تعداد 34 تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کرنے والے ایک ادارے کے مطابق سنیچر کو پہنچنے والے امدادی قافلے میں جنگ سے پہلے اوسطاً یومیہ ضروریات کا تقریباً چار فیصد ہے اور 13 دنوں سے جاری محاصرے کے بعد غزہ کے لیے امداد کا کچھ حصہ ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہاں انسانی صورت حال ’قابو میں‘ ہے، جبکہ اقوام متحدہ نے غزہ میں امدادی سامان کے 100 ٹرک روزانہ داخل ہونے کے لیے کہا تھا۔

اقوام متحدہ نےغزہ میں 100 ٹرک امداد یومیہ کے لیے کہا تھا۔ فوٹو: عرب نیوز

اسرائیل نے فلسطینوں سے ایک بار پھر شمالی غزہ سے نکل جانے کے لیے اپنے مطالبات کو دہرایا ہے اور فضا سے پمفلٹ گرائے گئے ہیں جن پر یہ علاقہ خالی کرنے کا مطالبہ درج ہے۔
شمالی غزہ سے ایک اندازے کے مطابق سات لاکھ  فلسطینی پہلے ہی گھربار چھوڑ کر نکل چکے ہیں لیکن لاکھوں کی تعداد میں ابھی تک علاقے میں موجود ہیں۔
غزہ کے اس علاقے میں فلسطینیوں کی موجودگی کے باعث اسرائیل کی جانب سے کسی بھی زمینی حملے میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکتوں کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

شیئر: