Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب لیگ کو غزہ میں اسرائیلی قبضے کے باعث انسانی تباہی پر تشویش

غزہ میں ہلاک ہونے والوں میں ستر فیصد بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
عرب لیگ نے غزہ میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی فوجی کارروائیوں کے نتائج کو کم کرنے کے لیے فلسطینی عوام کو فوری مدد کی فراہمی کے حوالے سے خطے کی کوششوں کو اجاگر کیا ہے۔
عرب لیگ کی جانب سے عرب ہلال احمر اور ریڈ کراس آرگنائزیشن کے اشتراک سے قاہرہ میں غزہ میں سنگین انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
عرب لیگ کے جنرل سیکریٹریٹ کا کہنا ہے کہ ’غزہ کے باشندے مسلسل پندرہ روز سے ایسے انسانی المیے  کا شکار ہیں جس کی مثال نہیں ملتی‘۔
’اسرائیل ظالمانہ محاصرہ اور انتہائی خطرناک طریقے سے جارحانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے‘۔
’غزہ کی پٹی، پانی، بجلی اور ایندھن سے محروم ہے۔ شہریوں کو انسانی امداد فراہم کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ غزہ کے تمام علاقوں پر بمباری اور حملے جاری ہیں جوبین الاقوامی قانون اور شہریوں کے تحفظ سے متعلق جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے‘۔
عرب لیگ کی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل ھیفا ابو غزالہ نے کہا کہ’ غزہ میں ہلاک ہونے والوں میں ستر فیصد بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں‘۔
غزہ میں ہسپتال، سکول، مسجدیں، گرجا گھر اور رہائشی عمارتیں حملوں کی زد میں ہیں۔ اسرائیل، شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بناکر اجتماعی سزا کی پالیسی پر گامزن ہے۔
غزہ میں صحت ادارہ تباہ  ہوگیا ہے۔ ہسپتال اور ہیلتھ سینٹر زخمیوں سے بھرے ہیں۔ دوائیں ، ضروری طبی سازسامان اور ایندھن ختم ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری پرزور دیا کہ وہ’ اس انسانی المیے کو ختم اور جنگ بندی کے لیے فوری اقدام کرے‘۔

غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کا اندازہ دس لاکھ لگایا گیا ہے( فوٹو: عرب لیگ سیکریٹریٹ)

ان کا کہنا تھا ’غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کا اندازہ دس لاکھ لگایا گیا ہے جن میں پانچ لاکھ 13 ہزار نے فلسطینی پناہ گزینوں کےلیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کے اداروں میں پناہ لی ہے‘۔
عرب لیگ کی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل نے کہا کہ’ غزہ میں صحت کے شعبے کو مضبوط بنانے کےلیے فوری ضروریات کی نشاندہی کےلیے فلسطینی وزارت صحت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں‘۔
اس کے علاوہ عرب وزرائے صحت کی کونسل مصری ہلال احمر کے ساتھ مل کرعلاقے میں فوری انسانی امداد فراہم کررہی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن( ڈبلیو ایچ او) نے غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے عملے پر 59 حملوں کے علاوہ صحت مراکز پر 69 فوجی حملوں کی دستاویز تیار کی ہے۔
ان حملوں میں37 سے زیادہ ہیلتھ کیئر ورکرز انپی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور بہت سے زخمی ہوئے ہیں۔ 32 ایمبولینسز متاثر ہوئی ہیں جبکہ سات کلینکس کو اپنا کام مکمل طور پر بند کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
عرب ہلال احمر اور ریڈ کراس آرگنائزیشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر صالح بن حمد التویجری نے اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نگرانی اور انہیں بین الاقوامی فورمز پر پیش کرنے میں تنطیم کے کردار پر زور دیا۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ’ وہ غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم کو رکوائے جہاں بمباری اور محاصرے کے نتیجے میں 2.5 ملین افراد کی ہلاکت کا خطرہ ہے‘۔

شیئر: