دودہ والی چائے کے زیادہ استعمال سے گھبراہٹ اور پریشانی میں اضافہ ہو سکتا ہے (فائل فوٹو: ایڈوب سٹاک)
دودھ والی چائے اگرچہ خوش ذائقہ ہوتی ہے جو دنیا کے بے شمار ممالک میں پی جاتی ہے۔ دودھ والی چائے کے کافی فوائد ہیں کیونکہ اس میں وٹامن ڈی اور کیلشیئم پایا جاتا ہے۔
تاہم اس کے بعض نقصانات بھی ہیں جو اس کے زیادہ استعمال سے سامنے آتے ہیں جن میں قبض اور وزن میں اضافہ شامل ہیں۔
دودھ والی چائے دن میں کتنی بار پی جائے اس حوالے سے ’الرجل‘ میگزین میں معلوماتی مضمون پیش نذر ہے۔
ایسا نہیں کہ دودھ والی چائے کے صرف نقصانات ہی ہیں، اس کے برعکس اس کے کچھ فوائد بھی ہیں جو ذیل میں بیان کیے جا رہے ہیں۔
1۔ جسمانی قوت:
چائے میں اینٹی آکسیڈنٹس جبکہ دودھ میں بڑی مقدار میں کیلشیئم اور پوٹاشیئم، وٹامن ڈی اور بی 12 پایا جاتا ہے، یہ تمام ہڈیوں اور جسم کے پٹھوں کے لیے بے حد اہم ہیں۔
2 ۔ طاقت کا سرچشمہ:
دودھ میں پایا جانے والا کاربوہائیڈریٹ اور دیگر عناصر جسم کو قوت فراہم کرنے کے لیے کافی مفید ہوتے ہیں۔
3 ۔ جلد کی صحت:
روزانہ مناسب مقدار میں دودھ پینے کے کافی فوائد ہیں خاص کر جلد کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے دودھ اہم ہوتا ہے، اس سے بڑھاپے کے اثرات جلد ظاہر نہیں ہوتے۔
4 ۔ ذہنی دباؤ میں کمی:
دودھ والی چائے پینے سے ذہنی دباؤ میں کمی آتی ہے جبکہ اس سے یادداشت بہتر اور تناؤ دور ہوتا ہے۔ دودھ والی چائے میں موجود کیفین جسم کو تازگی بھی عطا کرتی ہے۔
دودھ والی چائے میں موجود وٹامن ڈی اور پروٹین کی وجہ سے سیروٹونین نامی ہارمون کی سطح بہتر ہوتی ہے جس سے انسان کا موڈ خوش گوار ہوتا ہے۔
5۔ وزن پر قابو:
دودھ والی چائے کا زیادہ استعمال جہاں بعض افراد کے وزن بڑھنے کا باعث بنتا ہے وہاں اس سے بعض کا وزن کم بھی ہوسکتا ہے۔
دودھ میں موجود چِکنائی وزن بڑھانے کا باعث ہوتی ہے جبکہ چائے میں پایا جانے والا اینٹی آکسیڈنٹ میٹابولک ریٹ کو بڑھاتا ہے جو جسم میں پائی جانے والی چربی کو پِگھلانے کا باعث ہوتا ہے۔
دودھ والی چائے کے نقصانات:
اس مضمون میں اوپر جہاں دودھ والی چائے کے فوائد بیان کیے گئے ہیں وہاں اس مِکسچر کے جسم پر نقصانات بھی مرتب ہوتے ہیں جو ذیل میں مرحلہ وار بیان کیے جا رہے ہیں۔
1۔ وزن میں اضافہ:
چائے میں پولیفینول شامل ہوتا ہے جو چربی کو جذب کرنے کے عمل کو محدود کردیتا ہے اس سے جسم میں موجود چربی پِگھلتی ہے۔
دودھ میں کیسین پروٹین ہوتی ہے جو خالی چائے میں پائے جانے والے عنصر کی صلاحیت کو محدود کردیتی ہے جو چربی کو پِگھلانے کے لیے کام کرتا ہے۔
علاوہ ازیں چائے میں کیلوریز بھی پائی جاتی ہیں، تاہم اس میں دودھ ملانے پر کیلوریز بڑھ جاتی ہیں جس سے انسان کے وزن میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔ خاص کر ان افراد کے لیے جو دودھ والی چائے کا استعمال زیادہ کرتے ہیں۔
2 ۔ غذائی عناصر کو جُزو بدن بنانے میں رکاوٹ:
چائے میں ایسڈ اور آکسالیٹ ہوتے ہیں جو معدنیات سے جُڑے ہوتے ہیں جو جسم کو درکار غذائی عناصر کو جُزو بدن بنانے کے عمل میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں۔
فولاد جسم کے لیے بے حد ضروری ہوتا ہے جبکہ دودھ والی چائے پینے کے 20 سے 45 منٹ کے دوران جسم کو درکار فولاد جذب کرنے کی صلاحیت بھی متاثر ہو جاتی ہے جس سے خون میں فولاد کی کمی ہونے لگتی ہے۔
3 ۔ قبض:
کیفین میں پائے جانے والے عنصر سے پیشاب آتا ہے جس سے جسم میں موجود فاضل مواد پیشاب کے ذریعے خارج ہو جاتا ہے جبکہ اس کے برعکس دودھ میں موجود عنصر جب چائے کے ساتھ ملتا ہے تو اس سے قبض کی شکایت ہوجاتی ہے۔
4 ۔ پریشانی یا گھبراہٹ:
اگرچہ یہ بات مشہور ہے کہ دودھ والی چائے انسان کے موڈ کو بہتر بناتی اور ذہنی تناؤ کو دور کرنے کے لیے مفید ہے، تاہم اس کی کثرت سے استعمال کے برعکس نتائج برآمد ہوتے ہیں جس سے گھبراہٹ اور پریشانی بڑھ سکتی ہے۔
5 ۔ بلڈ پریشر میں بے قاعدگی:
کسی بھی چیز کی زیادتی نقصان دہ ہوتی ہے۔ اسی طرح دودھ والی چائے پینے سے جہاں سکون ملتا ہے وہاں اس کی کثرت بلڈ پریشر سے منسلک عوامل کو بھی فعال کردیتی ہے جس سے دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے اور خون کا دباؤ بڑھ سکتا ہے۔
6 ۔ خشکی:
دودھ والی چائے کے نقصانات میں یہ بھی شامل ہے کہ اس کا زیادہ استعمال جسم میں پانی کی مقدار کو کم کردیتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خالی پیٹ چینی والی دودھ چائے نہ پی جائے۔
کیا دودھ والی چائے روزانہ پی جا سکتی ہے؟
روزانہ دودھ والی چائے پینے میں کوئی مضائقہ نہیں، تاہم اس کے زیادہ استعمال کی سفارش نہیں کی جاتی۔ روزانہ تین سے پانچ کپ دودھ والی چائے پینے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہونے لگتے ہیں۔
بعض افراد کو ان کی جسمانی ساخت کے اعتبار سے یہ دیکھنا چاہیے کہ آیا انہیں دودھ والی چائے پینے سے نقصان تو نہیں ہو رہا۔
ایسے افراد اپنی جسمانی ساخت اور مختلف اشیا سے ہونے والی الرجی کو دیکھتے ہوئے اِسے ترک کرسکتے ہیں۔
کیفین:
دودھ چائے میں پائی جانے والی کیفین کی زیادتی سے دل کی دھڑکن میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
چینی:
زیادہ چینی والی دودھ چائے کا کثرت سے استعمال وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔
لییکٹوز کی کمی: بعض افراد اس میں مبتلا ہوتے ہیں خاص طور پر جب وہ مستقل بنیادوں پر دودھ والی چائے کا کثرت سے استعمال کرتے ہیں تو انہیں کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن میں پیٹ خراب ہونا، پیٹ پُھولنا، متلی اور اِسہال وغیرہ شامل ہیں۔
بلڈ پریشر: وہ افراد جو بلند فشارِ خون کے مرض میں مبتلا ہیں انہیں چاہیے کہ وہ دودھ والی چائے پینے سے احتیاط برتیں۔