Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پسنی کے قریب دہشت گردوں کا حملہ، 14 جوان شہید: آئی ایس پی آر

آئی ایس پی آر کے مطابق ’علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا‘ (فائل فوٹو: آٗئی ایس پی آر)
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے پسنی سے اورماڑہ جانے والے سکیورٹی فورسز کے قافلے پر دہشت گردوں کے حملے میں 14 جوان شہید ہوگئے ہیں۔‘
افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے تصدیق کی ہے کہ ’جمعہ کو پسنی سے اورماڑہ جانے والی سکیورٹی فورسز کی دو گاڑیوں پر دہشت گردوں نے گھات لگا کر حملہ کیا۔‘
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ ’دہشت گردوں کے اس حملے کے نتیجے میں 14 فوجی جوانوں کی شہادت ہوگئی ہے۔‘
’فوج کی جانب سے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور اس بدترین واقعے کے ذمہ داروں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔‘
ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق ’پاکستان کی مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں سے ہمارے عزم کو مزید تقویت ملتی ہے۔‘
مقامی ذرائع کے مطابق ’فوج کا قافلہ دو گاڑیوں پر مشتمل تھا جس پر گھات لگائے نامعلوم دہشت گردوں نے قریبی پہاڑ سے چھوٹے ہتھیاروں کے ذریعے فائرنگ کی۔‘
’دہشت گردوں نے فوجی قافلے پر راکٹ کے گولے داغے جن میں سے دو گولے گاڑیوں کو لگے اور ان میں آگ لگ گئی جس سے اہلکار جُھلس گئے۔‘   

’دہشت گردوں نے راکٹ کے گولے داغے جن میں سے دو گولے گاڑیوں کو لگے اور ان میں آگ لگ گئی‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

واضح رہے کہ گوادر سمیت بلوچستان کے جنوب مغربی اضلاع میں اس سے پہلے بھی فورسز پر کئی ہولناک حملے ہوچکے ہیں۔
اکتوبر 2020 میں گوادر کے علاقے اورماڑہ میں آئل اینڈ گیس کمپنی کے ملازمین کے قافلے پر حملے میں انہیں سکیورٹی فراہم کرنے والے اہلکار مارے گئے تھے۔
 اس واقعہ کی ذمہ داری کالعدم بلوچ مسلح تنظیموں کے اتحاد ’براس‘ نے قبول کی تھی۔
جمعرات کو ژوب میں سکیورٹی فورسز نے ایک آپریشن کے دوران چھ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

شیئر: