Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی وزیر کے بیان پر سعودی عرب کی مذمت

اس طرح کے ریمارکس اسرائیلی حکومت کے ارکان میں انتہا پسندی کو ظاہر کرتے ہیں۔(فوٹو اے پی)
سعودی عرب نے غزہ کی پٹی پر ایٹم بم گرانے کے حوالے سے اسرائیلی حکومت کے ایک وزیر کے انتہاپسندانہ بیانات کی شدید مذمت کی ہے۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ’اس طرح کے ریمارکس اسرائیلی حکومت کے ارکان میں انتہا پسندی اور بربریت کی سرایت کو ظاہر کرتے ہیں‘۔
عرب نیوز نے  ایس پی اے کے حوالے سے بتایا کہ  وزارت خارجہ کا بیان میں کہنا تھا ’اسرائیلی وزیر کو فوری طور پر حکومت سے برطرف نہ کرنا اور محض رکنیت کی معطلی تمام انسانی، اخلاقی، مذہبی اور قانونی معیارات اور اقدار کومکمل طور پر نظر اندازکرنا ہے‘۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے وزیر برائے قومی ورثہ ایمچے ایلیاہو نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ’غزہ پر نیوکلیئر بم گرانا بھی ایک آپشن ہے‘۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق قومی ورثہ کے وزیر کو تاحکم ثانی حکومتی اجلاسوں میں شرکت سے معطل کیا گیا ہے۔
وزیر کے انٹرویو کے فوراً بعد وزیراعظم کے آفس نے اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا جس میں اس تبصرے کو ’حقیقت سے بعید‘ قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل غزہ میں سویلین کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسرائیلی وزیر نے تنقید کے بعد ٹوئٹر (ایکس) پر وضاحت کی کہ انہوں نے نیوکلیئر بم استعمال کرنے کا بیان بطورہ استعارہ استعمال کیا تھا۔

شیئر: