بابر اعظم نے لکھا کہ ’وائٹ بال فارمیٹ میں نمبر ون ٹیم بننا پوری ٹیم، کوچز اور مینیجمنٹ کی مجموعی کوشش تھی۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’پچھلے چار برسوں میں میں نے اُتار چڑھاؤ محسوس کیے لیکن میں نے پورے دل سے اور جنون سے پاکستان کی عزت اور فخر کو کرکٹ کی دنیا میں بحال رکھنے کی کوشش کی۔‘
بابر اعظم نے کہا کہ ’میں بحیثیت کھلاڑی تیوں فارمیٹس میں پاکستانی ٹیم کی نمائندگی کرتا رہوں گا۔ میں نئے کپتان اور ٹیم کو اپنے تجربات کی روشنی میں سپورٹ کرتا رہوں گا۔‘
قبل ازیں پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف کی لاہور میں بابر اعظم سے ملاقات ہوئی تھی۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ملاقات میں ذکا اشرف نے بابر عظم کو بتایا کہ کرکٹ بورڈ ون ڈے فارمیٹ کے لیے نئے کپتان کی تقرری پرغور کر رہی ہے۔
مبینہ طور پر بابر اعظم کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان برقرار رکھنے کی پیشکش کی گئی۔ تاہم بابر اعظم نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا اور تینوں فارمیٹس کی کپتانی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا۔
بابراعظم کی قیادت میں پاکستانی ٹیم کی ورلڈکپ 2023 میں کارکردگی
بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے انڈیا میں جاری ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
قومی ٹیم نے میگا ایونٹ کے 9 میچز میں سے صرف چار میں کامیابی حاصل کی جب کہ اسے پانچ میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستانی ٹیم نے نیدرلینڈز، سری لنکا، بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کو ہرایا، تاہم انڈیا، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، افغانستان اور انگلینڈ سے میچز ہار گئی اور سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہ کر سکی۔
بابراعظم کی بطور کپتان کارکردگی
2019 میں پاکستانی ٹیم کی قیادت سنبھالنے والے بابر اعظم نے 134 انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی بطور کپتان نمائندگی کی۔
ان 134 میچوں میں سے 78 میں پاکستان بابر اعظم کی قیادت میں فاتح رہا۔
بابر اعظم کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے سب سے زیادہ فتوحات وائٹ بال کرکٹ (یعنی ون ڈے اور ٹی 20) میں حاصل کیں۔
ون ڈے اور ٹی 20 میں پاکستان کی فتوحات کی اوسط بالترتیب 61.54 اور 59.15 فیصد رہی۔