Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تقییم‘ سے منسلک افراد کے لیے پراسیکیوشن کا انتباہ

2012 میں ’تقییم‘ کا ادارہ قائم کیا گیا تھا۔ (فوٹو تقییم ویب سائٹ)
ادارہ پراسیکیوشن نے خبردار کیا ہے کہ معیار کو جانچنے  کے پیشے ’تقییم‘ سے منسلک افراد لائسنس  کے بغیر یہ کام نہ کریں۔ خلاف ورزی پر قید اور 2 لاکھ ریال تک جرمانہ ہوگا۔ 
سبق نیوز کے مطابق ادارہ پراسیکیوشن کی جانب سے جمعرات کو جاری انتباہی بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں پیشہ ورانہ مہارت کے حامل افراد کو ہی اہم امور سونپے جاتے ہیں۔ تقییم کا پیشہ بھی ان ہی اہم پیشوں میں شامل ہے اس کے لیے باقاعدہ لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔ 
’ تقییم‘ کے شعبے سے منسلک افراد کا امتحان لینے کے بعد ہی انہیں معیار کو جانچنے کا سرٹیفیکٹ جاری کیا جاتا ہے۔ 
پراسیکیوشن کا مزید کہنا تھا کہ وہ افراد یا ادارے جو معیار کو جانچنے کا کام کرتے ہیں انہیں چاہئے کہ کسی بھی ماہر کو اس وقت تک یہ ذمہ داری نہ سونپی جائے جب تک وہ سعودی اتھارٹی سے ’تقییم‘ کا لائسنس حاصل نہ کرلے۔ 
ایسے افراد جن کے لائسنس ایکسپائر ہوگئے ہوں یا انہیں کینسل کردیا گیا ہو وہ بھی کسی صورت اس شعبے میں خدمات انجام نہیں دے سکتے۔ 
خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو ایک برس تک قید اور 2 لاکھ ریال جرمانے کی سزا دی جائے گی علاوہ ازیں لائسنس بھی معطل کردیا جائے گا۔ 
واضح رہے سعودی عرب میں صنعتی و تعمیراتی اور فنی شعبوں میں معیار کو برقرار رکھنے کے لیے سال 2012 میں ’تقییم‘ کا ادارہ قائم کیا گیا تھا۔  
تقییم کے ادارے  میں فنی امور سے منسلک افراد کا امتحان لینے کے بعد انہیں محدود مدت کے لیے لائسنس جاری کیا جاتا ہے جس کے بعد وہ اس امر کے پابند ہوتے ہیں کہ مطلوبہ معیار سے کم پر کسی ادارے کی مصنوعات یا سروسز کو سرٹیفیکٹ جاری نہ کریں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 
 

شیئر: