نیشنل ٹی20 کپ کھیلنے کے بعد کراچی سے ملتان کے سفر کے دوران پاکستانی کرکٹرز کا سندھ پولیس سے واسطہ پڑا جس کے بعد کھلاڑی نالاں نظر آئے۔
یہ واقعہ گزشتہ رات سکرنڈ پولیس سٹیشن کی حدود میں پیش آیا جس کے بعد قومی کرکٹرز صہیب مقصود اور عامر یامین نے سندھ پولیس سے متعلق تنقید پر مبنی ٹویٹ کی ہے۔
مزید پڑھیں
-
’ناتجربہ کار‘ صائم ایوب جو ’کرکٹ میں کچھ بھی ناممکن نہیں‘ سمجھتےNode ID: 814926
صہیب مقصود نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ ہم سندھ میں نہیں پنجاب میں رہتے ہیں، زندگی میں پہلی بار کراچی سے ملتان بذریعہ روڈ سفر کر رہا ہوں۔‘
انہوں نے کہا ’سندھ پولیس اتنی کرپٹ ہے کہ دوران سفر ہر 50 کلومیٹر کے بعد آپ کو روک کر پیسے مانگتی ہے یا آپ کو تھانے لے جانے کی دھمکی دیتی ہے۔‘
We are so lucky that we live In Punjab not in Sindh first time in my life I am travelling from Karachi to Multan by Road and sindh police is so corrupt that they stop you after 50 km and ask for money or they threat you to go to the police station for no reason if you give them
— Sohaib Maqsood (@sohaibcricketer) November 27, 2023
صہیب کا مزید کہنا تھا کہ ’سندھ پولیس میں بدعنوانی اتنی عروج پر ہے کہ اگر آپ روکے جانے پر انہیں پیسے دے بھی دیں گے تو اگلے 50 کلومیٹر پر آپ کو دوبارہ روک کر پیسے مانگے جائیں گے۔‘
’ہم نے ان (سندھ پولیس) سے کہا کہ ہم بین الاقوامی کرکٹرز ہیں جو کراچی میں میچ کے بعد ملتان جا رہے ہیں، انہوں نے پھر بھی 8000 ہزار روپے لیے اور پھر ہمیں جانے دیا۔‘
سندھ پولیس کے مطابق ڈی آئی جی شہید بینظیرآباد نے انکوائری رپورٹ مرتب کر لی اور اس واقعے میں مبینہ طور پر ملوث سکرنڈ تھانہ کے چار پولیس اہلکاروں کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر درج کرکے قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
سندھ پولیس کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ سکرنڈ پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او اور ہیڈ محرر کو معطل کردیا گیا۔
دوسری جانب قومی کرکٹر عامر یامین نے بھی ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں یہی داستان بیان کی ہے۔
عامر کا کہنا تھا کہ ہم اگر پنجاب میں ہوتے تو ایسا واقعہ کبھی پیش نہ آتا۔
We are so lucky that we live In Punjab not in Sindh first time in my life I am travelling from Karachi to Multan by Road and sindh police is so corrupt that they stop you after 50 km and ask for money them @SindhPoliceDMC @BBhuttoZardari @faizanlakhani @MuradAliShahPPP
— Amir Yamin (@amiryamin54) November 27, 2023
صہیب اور عامر کی پوسٹس پر سوشل میڈیا صارفین نے مختلف آراء کا اظہار کیا ہے۔
بشریٰ صدیقی کا کہنا تھا کہ ’یہ پنجاب یا سندھ کیا ہے؟ پاکستان بھر میں کہیں بھی ہونے والے کسی بھی غلط واقعے کی مذمت کریں۔‘
What is punjab or sindh. Condemn anything wrong happening anywhere across Pakistan
— Bushra Siddiki (@bushra_siddiki) November 28, 2023
عمیر خان نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’سندھ پولیس میں کرپشن بے نقاب کرنے پر شکریہ۔ میرے کزن نے مجھے بتایا کہ کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تین گھنٹے قیام کے دوران اس نے ایک سکیورٹی والے سے پوچھا کہ واش روم کہاں ہے۔ سکیورٹی والے نے پہلے رقم کا مطالبہ کیا، اس کے بعد ہی اس نے معلومات فراہم کیں۔‘
Thank you for exposing the corruption in Sindh police. My cousin shared with me that during a 3-hour stay at Karachi International Airport, he asked from a security person where is the washroom. The security person demanded money first, and only then did he provide the…
— umair khan (@ksz399) November 27, 2023
فیاض خان نے لکھا کہ ’یہ سندھ یا پنجاب کا مسئلہ نہیں ہے، کرپشن پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔ کرپشن ہر محکمے میں موجود ہے، اور ہمارا نظام اس کی حمایت کرتا ہے۔ آئی جی سندھ اور وزیر داخلہ سندھ کو اپنی پوسٹ میں ٹیگ کریں، کیونکہ کرپشن کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔‘
This is not an issue specific to Sindh or Punjab; corruption is a problem throughout Pakistan. Corruption exists in every department, and the system supports it. Please mention the IG Sindh and the Home Minister Sindh, as taking action against corruption is necessary.
— Fayyaz khan (@fayyazcop1) November 27, 2023