Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ : انڈین اہلکار پر سکھ رہنما کے قتل کی منصوبہ بندی کا الزام

نڈین شہری نکھل گپتا کو 30 جون 2023 کو جمہوریہ چیک میں گرفتار کیا گیا تھا۔ (فائل فوٹو: ٹائمز آف انڈیا)
امریکی محکمہ انصاف نے اعلان کیا ہے کہ اُس نے نیویارک میں مقیم ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کا منصوبہ بنانے کے الزام میں ایک انڈین شہری کے خلاف فردِ جرم عائد کرنے کی کارروائی شروع کردی ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق 52 برس کے انڈین شہری نکھل گپتا عرف ’نِک‘ کو 30 جون 2023 کو جمہوریہ چیک میں گرفتار کیا گیا اور بعد میں امریکہ منتقل کیا گیا۔
عدالتی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ نکھل گپتا نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کو قتل کرنے کے لیے انڈین سرکاری اہلکار کی ہدایت پر ایک اُجرتی قاتل کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی۔
تاہم محکمہ انصاف نے ’انڈین سرکاری اہلکار‘ کا نام ظاہر نہیں کیا بلکہ اُن کی شناخت کے لیے ’سی سی ون‘ کا لفظ استعمال کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’سی سی ون‘ نے نکھل گپتا سمیت دیگر افراد کے ساتھ مل کر ’انڈیا اور کسی دوسری جگہ‘ سے امریکی شہریت کے حامل ایک وکیل اور سیاسی کارکن کے قتل کا منصوبہ بنایا۔
واضح رہے گذشتہ ہفتے برطانوی اخبار ’فنانشل ٹائمز‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں نیویارک میں مقیم سکھ علیحدگی پسند رہنما گُرپتونت سنگھ کے امریکہ میں قتل کے منصوبے کو ناکام بنائے جانے کا ذکر کیا تھا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سِکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کا منصوبہ امریکی حکام کی مداخلت کے سبب ناکام ہوا۔
امریکہ کی جانب سے خدشات کا اظہار کیے جانے کے بعد انڈیا نے اس معاملے کے لیے ایک ’اعلیٰ سطح‘ کی انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے۔
امریکہ محکمہ انصاف نے نکھل گپتا کے بارے میں مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ’گپتا ایک انڈین شہری ہیں جو کہ انڈیا میں ہی رہتے ہیں اور وہ سی سی ون (انڈین سرکاری اہلکار) کے ساتھی ہیں۔ انہوں نے سی سی ون سے کمیونیکیشن  کے دوران اپنے بین الاقوامی ڈرگز اور ہتھیاروں کی سمگلنگ میں ملوث ہونے کا ذکر بھی کیا ہے۔‘
امریکی محکمہ انصاف کے بیان کے مطابق ’سی سی ون انڈین حکومتی ایجنسی کے ملازم ہیں جو اپنے اپنے آپ کو سییئر فیلڈ آفیسر کہتے ہیں اور اُنہیں سکیورٹی منیجمنٹ کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں، وہ انڈین سینٹرل ریزرو پولیس میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں اور لڑائی اور ہتھیاروں کی تربیت بھی حاصل کر چکے ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈین سرکاری ملازم نے مئی 2023 میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے لیے نکھل گُپتا کی خدمات حاصل کیں۔

سکھ رہنما گُرپتونت سنگھ انڈین حکومت کے سخت ناقد ہیں اور اُن کی تحریک ’خالصتان‘ کی حامی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

سکھ رہنما گُرپتونت سنگھ انڈین حکومت کے سخت ناقد ہیں اور اُن کی تحریک ’خالصتان‘ کی حامی ہے۔
نکھل گپتا کی گرفتاری ایک امریکی مخبر کے سبب عمل میں آئی ہے جسے انڈین شہری نے جرائم پشہ فرد سمجھا اور گُرپتونت سنگھ کے قتل میں معاونت طلب کی۔
امریکی مخبر جس کا تعارف امریکی محکمہ انصاف نے ’سی ایس‘ کے نام سے کروایا ہے انہوں نے نکھل گُپتا کو ایک ’اُجرتی قاتل‘ سے ملوایا جو کہ دراصل ایک انڈرکور افسر تھا۔
انڈین سرکاری اہلکار اور نکھل گپتا نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے لیے ایک لاکھ امریکی ڈالر دینے کی بھی حامی بھرلی تھی۔
امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن دیگر سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اس کیس میں مزید تحقیقات کر رہا ہے۔

شیئر: