Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی آئی اے کی یورپ جانے والی پروازوں کی بحالی تاخیر کا شکار 

’حکام یورپی سول ایوی ایشن فروری 2024 میں پی آئی اے کی سہولیات کا دوبارہ جائزہ لیں گے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے کے لیے موجودہ حالات میں متوقع واحد اچھی خبر بھی تاخیر کا شکار ہو گئی ہے جو قومی پرچم بردار ایئرلائن کی یورپ جانے والی پروازوں کی بحالی سے متعلق تھی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو نہ صرف غیرمعمولی خسارے کا سامنا ہے بلکہ ایندھن کے لیے فنڈز کی قلت اور یورپ جانے والی پروازوں کی 2020 میں بندش نے بھی اس کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے جس کی بحالی کی اب آئندہ برس مئی میں توقع کی جا رہی ہے۔
حکومتِ پاکستان کے ایک اعلٰی عہدیدار نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کے ایک وفد نے رواں ماہ پاکستان کا دورہ کیا تھا اور پی آئی اے کی فراہم کردہ سہولیات کا جائزہ لیا، تاہم وفد نے ابھی تک اپنی رپورٹ جاری نہیں کی۔‘
حکومتی عہدیدار کے مطابق ’یورپی سول ایوی ایشن حکام فروری 2024 میں اپنے دورے میں لیے گئے جائزے پر  دوبارہ غور کریں گے اور اس کی روشنی میں ہی اپنی سفارشات مرتب کریں گے۔‘ 
اس جائزے کے بعد وہ اپنی رپورٹ مئی میں منعقد ہونے والے ایک خصوصی اجلاس کے لیے بھجوائیں گے، تاہم اگر انہیں اس حوالے سے مزید تفصیلات درکار ہوئیں تو اس کے لیے وہ پاکستان کے متعلقہ حکام کو آگاہ کریں گے۔ 
یورپی سول ایوی ایشن کی جانب سے نئے اعتراضات کا خدشہ 
پاکستان کی طرف سے جواب دینے کے بعد آئندہ سال مئی میں ایئرلائن کے آپریشنز کے حفاظتی معیار کا دوبارہ باضابطہ جائزہ لیا جائے گا۔
اس پر اگر یورپی یونین کے ایوی ایشن حکام مطمئن ہوئے تو وہ پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کی منظوری دے دیں گے اور اگر ان کے تحفظات دور نہ ہوئے تو وہ دوبارہ پاکستان سے رابطہ کریں گے۔ 
حکام کے مطابق ’پاکستان نے اپنی طرف سے یورپی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے تمام اعتراضات کا جواب دے دیا ہے۔‘

ایندھن کے لیے فنڈز کی قلت اور یورپ جانے والی پروازوں کی بندش نے پی آئی اے کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’توقع کی جا رہی ہے کہ مئی میں پاکستان کو پروازوں کی بحالی کی اجازت مل جائے گی، تاہم اگر مزید اعتراضات اٹھائے گئے تو پاکستان ان کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے گا۔‘
واضح رہے کہ پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گذشتہ سال دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کی یورپ کے لیے پروازیں اگست 2022 میں بحال ہو جائیں گی، لیکن یہ دعویٰ پورا نہیں ہو سکا۔ 
پی آئی اے یورپی ماہرین کے جائزے سے مطمئن
پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے اُردو نیوز کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ’پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے یورپی سول ایوی ایشن کے تمام سوالات پر انہیں مطمئن کیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یورپی سول ایوی ایشن کو پاکستان میں تمام متعلقہ سہولیات کا معائنہ بھی کروایا گیا ہے اور ہم ایک مثبت پیش رفت کی توقع کر رہے ہیں۔‘
’ہمیں امید ہے کہ پی آئی اے کی یورپ جانے والی پروازیں جلد بحال ہو جائیں گی۔ ہم یورپی سول ایوی ایشن کے حکام کے جائزے سے مطمئن ہیں اور توقع کر رہے ہیں کہ وہ پروازوں کی بحالی کا جلد اعلان کریں گے۔‘ 

ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ ’ہمیں امید ہے کہ قومی ایئرلائن کی یورپ جانے والی پروازیں جلد بحال ہو جائیں گی‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

دوسری طرف پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ ’یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد برطانیہ جانے والی پروازیں بھی فوری طور پر شروع ہونے کا امکان ہے۔‘
امریکہ اور نئے روٹس کا معاملہ نجکاری تک معطل 
حکام کے مطابق یورپ اور برطانیہ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد امریکہ کی براہ راست پروازوں اور کچھ نئے روٹس جن میں آسٹریلیا بھی شامل ہے کے آغاز کا معاملہ اٹھانے پر بھی غور کیا جائے گا۔ 
تاہم ان کا کہنا ہے کہ ’یہ پیش رفت پی آئی اے کی نجکاری کے عمل سے مشروط ہے کیونکہ ابھی اس سلسلے میں صورت حال واضح نہیں ہے۔‘
’فی الوقت پی آئی اے انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ نئے منصوبوں کو روک دے اور اس بارے میں کوئی بھی قدم ایئرلائن کی نجکاری کا فیصلہ ہونے کے بعد ہی اٹھایا جائے۔‘ 

شیئر: