’آپ لوگ نام کے ہی ہوسٹ ہو صرف، پڑوسیو اتوار کیسا رہا پھر؟‘
انڈیا اس سے قبل سنہ2002 اور 2013 میں چیمپئنز ٹرافی جیت چکا ہے (فوٹو: آئی سی سی)
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں انڈیا نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر ریکارڈ تیسری مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔
اتوار کو دبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انڈیا نے نیوزی لینڈ کی جانب سے دیا گیا 251 رنز کا ہدف 49 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔
انڈیا کی جانب سے کپتان روہت شرما نے 76 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس نے انڈیا کی فتح کی بنیاد رکھ دی۔
روہت شرما نے مین آف دی میچ کا ایوارڈ اپنے نام کیا جبکہ مین آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ رچن رویندرا نے جیتا۔
انڈیا کی جانب سے علاوہ شبھمن گل 31، شریاس ایئر 48، اکشر پٹیل 29 اور کے ایل راہل 34 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈیرل مچل اور مائیکل بریسویل نے دو دو جبکہ رچن رویندرا اور کائل جیمیسن نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل انڈیا سنہ 2002 اور 2013 میں بھی چیمپئنز ٹرافی جیت چکا ہے جبکہ چیمپئنز ٹرافی 2025 میں انڈیا ناقابل شکست رہا۔
اس سے قبل ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ نے سات وکٹوں کے نقصان پر مقررہ 50 اوورز میں 251 رنز بنائے تھے۔
چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کی تقریب تقسیم انعامات پر بظاہر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کوئی نمائندہ نہیں نظر آیا اور نہ ہی چیئرمین پی سی بی محسن نقوی جیتنے والی ٹیم کو ایوارڈ دیتے ہوئے دکھائی دیے۔
اس صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کی تقریب میں پی سی بی آفیشل کوئی کیوں نہیں تھا؟
شعیب اختر کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مانگو مین نامی اکاؤنٹ نے لکھا ’میرے خیال میں چونکہ پاکستان فائنل نہیں ہوسٹ کر رہا تھا تو اس وجہ سے پی سی بی نے فیصلہ کیا کہ وہ تقریب تقسیم انعامات میں شرکت نہیں کرے گا۔‘

رانا حسنین علیم نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا ’یہ سچ میں نے عزتی ہے، پی سی بی کی تقریب تقسیم انعامات میں کوئی نمائندگی نہیں ہے۔‘

ابی نامی صارف نے لکھا کہ ’پی سی بی کے پاس دبئی کی فلائٹ بک کروانے کے پیسے ہی نہیں رہے ہوں گے۔‘

یاجور راٹھور نے لکھا ’ہاردک پانڈیا کا پاکستانیوں کو ردعمل، آپ لوگ نام کے ہی ہوسٹ ہو صرف، پڑوسیو اتوار کیسا رہا پھر؟‘

بھائی صاحب نامی صارف تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ’پاکستان میزبان بنا اور انڈیا نے روسٹ کیا۔‘

