Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موسم سرما ہماری صحت پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے؟

ڈاکٹرراجکمار کا کہنا ہے کہ سردیوں میں صحت پر جو اثرات مرتب ہوتے ہیں ان سے بروقت نمٹنا ضروری ہے (فوٹو: ایکس)
دنیا کے بیشتر ممالک میں موسم سرما کا آغاز ہو گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس موسم میں انسانی صحت عام طور پر متاثر ہوتی ہے۔
ان کے مطابق موسم سرما کے منفی اثرات صحت پر مرتب ہوتے ہیں۔
امریکی نیوز چینل ’سی این این‘ نے یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے ’کیک‘ سکول آف میڈیسن کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر راجکمار داس سے بات کی جن کا کہنا ہے کہ ’سردیوں میں ہماری صحت پر جو اثرات مرتب ہوتے ہیں ان سے بروقت نمٹنا ضروری ہے تاکہ صحت زیادہ خراب نہ ہو۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’موسم گرما کے اختتام کے ساتھ ہی عام طور پر کلسٹر سر درد ہوتا ہے جو 6 سے 8 ہفتوں تک رہتا ہے۔ بعد ازاں اس کا دورانیہ ختم ہونے کے ساتھ ہی یہ درد بھی حتم ہوجاتا ہے۔
ڈاکٹر داس کا مزید کہنا تھا کہ ’وقت کی تبدیلی اور کلسٹر سر درد کے درمیان تعلق کی وجہ دماغ کا وہ حصہ ہے جہاں کلسٹر سر درد کا احساس ہوتا ہے۔‘
کلسٹرسر درد ایک آنکھ سے منسلک شدید درد کا باعث بنتا ہے، اس میں مریض عام طور پر درد کی کیفیت کو بیان کرنے سے قاصر ہوتا ہے انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آنکھ اپنی جگہ سے نکل جائے گی۔
درد کا یہ احساس 15 منٹ سے 3 گھنٹے تک رہ سکتا ہے۔

کلسٹر سر درد ایک آنکھ سے منسلک شدید درد کا باعث بنتا ہے۔ (فوٹو: دی انڈیپینڈینٹ)

ڈاکٹر داس گپتا کا مزید کہنا تھا کہ ’سردیوں کا وقت ہماری نیند کے اوقات کو متاثر کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں تھکاوٹ کا احساس بڑھ جاتا ہے جس سے بعض لوگوں کا موڈ خراب ہوسکتا ہے۔‘
سردیوں کی راتیں لمبی اور دن مختصر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے سورج کی روشنی کم دورانیہ کے لیے زمین پر پڑتی ہے۔
ڈاکٹر داس گپتا کے مطابق بعض افراد پر دن کی روشنی میں ہونے والی کمی کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ الزائمر اور ڈیمنشیا کے مرض میں مبتلا افراد پر زیادہ اثرانداز ہوتی ہے کیونکہ وہ لوگ کم خوابی کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔‘ 
ان افراد کے متاثر ہونے کی وجہ نیند کا دورانیہ بگڑنا ہوتا ہے کیونکہ وہ مسلسل نیند نہیں لے سکتے۔ ’ٹوٹی پھوٹی نیند سے ان میں جھنجھلاہٹ اور بیزاری کے اثرات پیدا ہوجاتے ہیں جس کے باعث وہ دن میں بھی اونگھتے رہتے ہیں۔‘

ماہرین کے مطابق موسم سرما کے منفی اثرات صحت پرمرتب ہوتے ہیں۔ (فوٹو: ایکس)

ان کا مزید کہنا تھا کہ موسم سرما میں الزائمر اور ڈیمنشیا میں مبتلا افراد زیادہ متاثر ہوتے ہیں جو ان کے لیے پریشانی کا باعث بھی ہوتا ہے۔ 
جہاں تک نیند کا تعلق ہے تو یہ انسان کو ایک طرح کی توانائی دیتی ہے۔ رات کی مسلسل اور پرسکون نیند سے جسم دن بھر جو توانائی خرچ کرتا ہے اسے دوبارہ بحال کرلیتا ہے بلکہ اس سے قوت حافظہ بھی بہتر ہوتی ہے۔
ڈاکٹر داس کا کہنا تھا کہ موسم سرما کے آغاز سے ہی صبح سویرے مناسب ورزش کی عادت کو اختیار کرنا نفسیاتی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے انتہائی اہم عمل ہوتا ہے۔

شیئر: