Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مزاج کو خوشگوار بنانے والی غذائیں کون سی ہیں؟

ماہر خوراک کلوڈیا شعیا کے مطابق ’مناسب خوراک کے استعمال سے انسان کی ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔‘ (فوٹو: سیدتی میگزین)
اس جدید دور میں بہت سے لوگ معاشی اور سماجی وجوہات کی وجہ سے ذہنی تناؤ اور ڈپریشن میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ اسی وجہ سے لوگ پُرسکون رہنے کے لیے کوئی نہ کوئی طریقہ دریافت کرنے کی کوشش میں مگن رہتے ہیں۔
عربی میگزین ’سیدتی‘ کے مطابق بعض ایسی خوراکیں ہیں جو آپ کے مزاج کو خوشگوار بنانے میں مدد دے سکتی ہیں جبکہ ان کے استعمال سے وزن میں بھی اضافہ نہیں ہوتا۔
اس ضمن میں ماہر خوراک کلوڈیا شعیا کا کہنا ہے کہ ’مناسب خوراک کے استعمال سے انسان کی ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ان سے مزاج بھی بہتر ہوتا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں بھی خوراک کے انسانی مزاج پر اثرات کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
ماہرخوراک نے اس حوالے سے بعض مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ ’امینو ایسڈ ٹرپٹوفن‘ نامی مادہ مقدار ٹرکی اور کیلے میں بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو انسانی مزاج کو بہتر بنانے کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اومیگا 3 کا حصول مچھلی، سورج مکھی کے بیج اور اخروٹ کھا کر کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ اشیا کا استعمال انسان میں بیزاری کے عناصر کو کم کرنے میں معاون ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں مختلف اقسام کے پھل اور سبزیوں کا استعمال بھی مفید ہے۔

مزاج کو خوشگوار بنانے والی غذائیں

پھل اور سبزیاں: ان میں کیلوریز کم ہوتی ہیں جبکہ یہ فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں۔ ان کے استعمال سے انسان کو شکم سیری کا احساس ہوتا ہے۔
چکنائی کے بغیر پروٹین: جلد کے بغیر مرغی کا گوشت اور چربی کے بغیر گائے کا گوشت بھی انسانی مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے۔
اناج: اس میں بران رائس اور جو شامل ہیں۔ ان میں توانائی کی سطح کو برقرار رکھنے اور مزاج کو بہتر بنانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہوتی ہے۔

پھل اور سبزیوں کے استعمال سے انسان کو شکم سیری کا احساس ہوتا ہے۔ (فوٹو: پکسابے)

ڈارک چاکلیٹ: ڈارک چاکلیٹ کا استعمال انسان کے مزاج پر بہتر اثر ڈالتا ہے کیونکہ اس میں ’فلاوونائڈز اور تھیوبرومین‘ نامے مادے ہوتے ہیں جو دماغی صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔
دہی: یہ پروٹین اور پروبائیوٹکس کا بہترین ذریعہ ہے جو آنتوں کی صحت اور انسانی مزاج پر مثبت طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔

مضر صحت غذائیں

پروسیسڈ فوڈ: ایسی غیرصحت بخش خوراک جن میں چینی یا نمک کی زیادہ مقدار شامل ہوتی ہے اور یہ مزاج پرمنفی اثر ڈال سکتی ہے۔
کیفین: کیفین کا زیادہ استعمال جہاں وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے وہیں اس سے نیند بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
فاسٹ فوڈز: فاسٹ فوڈز میں چکنائی کی کثرت ہوتی ہے اور یہ صحت کے لیے مفید نہیں ہوتا۔
چینی سے بھرپور مشروبات: یہ نہ صرف آپ کے وزن میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ ان سے شوگر کے مرض کا خطرہ بھی رہتا ہے۔

اومیگا 3 کا حصول مچھلی، سورج مکھی کے بیج اور اخروٹ کھا کر کیا جا سکتا ہے۔ (فوٹو: پکسابے)

مزاج کو بہتر بنانے کے لیے چند ہدایات

1: ہمیشہ کوشش کریں کہ ایسی خوراک لیں جن میں پروٹین بھی ہو لیکن چکنائی کی مقدار کم ہو۔
2: جسم کے لیے درکار پانی کی سطح کو برقرار رکھیں۔
3: اومیگا 3 والی خوراک استعمال کریں جیسے کہ مچھلی اور اخروٹ وغیرہ۔
4: آنتوں کی صحت کو بہتر رکھنے کے لیے دہی، اور بند گوبھی کا استعمال کریں۔

نفسیاتی صحت کا غذا سے تعلق

ماہر نفسیات جین نصر کے مطابق جسمانی اور ذہنی صحت کا آپس میں گہرا تعلق ہوتا ہے  جو ایک دوسرے کو متاثر کرتا ہے۔ 
انہوں نے سیدتی میگزین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جسم میں نظام انہضام میں بہت اہم ہوتا ہے جسے دوسرا دماغ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ جسم میں کیمیکلز کو ختم کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے اور یہاں سے دماغ کو سگنلز ارسال کیے جاتے ہیں۔

ماہر نفسیات جین نصر کے مطابق جسمانی اور ذہنی صحت کا آپس میں گہرا تعلق ہوتا ہے۔ (فوٹو: سیدتی میگزین)

جین نصر نے اس حوالے سے مزید کہا کہ مثال کے طور پر آپ چینی کو لیں، اس کا استعمال ڈوپامائن کو متاثر کرتا ہے جس سے اس کی سطح غیرمستحکم ہوجاتی ہے جس سے انسان کا مزاج تبدیل ہونے لگتا ہے۔
ماہر نفسیات کا مزید کہنا تھا کہ انسانی مزاج کو بہتر بنانے کے لیے صحت مندانہ ماحول میں بہتر خوراک لینا کافی اہم ہوتا ہے۔

شیئر: