Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہر قسم کا تشدد مسترد‘ امارات کی پراگ میں فائرنگ کے واقعہ کی مذمت

وزارت خارجہ نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے( فوٹو: روئٹرز)
متحدہ عرب امارات نے جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پراگ کی چارلس یونیورسٹی میں فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ’ امارات ان مجرمانہ کارروائیوں کی شددید مذمت کرتا ہے۔ سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے، انسانی اقدار اور اصولوں کے منافی ہر تشدد کی ہر قسم کی کارروائیوں کو مستقل طور پر مسترد کرتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق وزارت نے جمہوریہ چیک، اس کے دوست عوام اور اس گھناونے جرم کے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش ظاہر کی۔
علاوہ ازیں وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پراگ میں فائرنگ سے اماراتی شہری اور اس کی اہلیہ زخمیوں میں شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ’چیک حکام کے ساتھ ملک کر وزارت خارجہ کی ایک ٹیم زخمیوں کی دیکھ بھال کےلیے کام کررہی ہے۔
وزارت خارجہ نے پراگ میں تمام شہریوں کو مشورہ دیا کہ’ وہ احتیاط کریں اور اس علاقے سے دور رہیں جہاں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا۔ چیک حکام کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کیا جائے‘۔
یاد رہے کہ  پراگ چارلس یونیورسٹی میں مسلح شخص کی فائرنگ سے کم سے کم 15 افراد ہلاک جبکہ 24 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چیک ریپبلک پولیس کے مطابق ’فائرنگ کا یہ واقعہ دارالحکومت پراگ میں جمعرات کو پیش آیا۔‘
پولیس کے سربراہ مارٹن وونڈریسک نے رپورٹرز کو بتایا کہ ’فائرنگ شہر کے تاریخی سینٹر میں واقع یونیورسٹی میں کی گئی۔‘
ان کے مطابق ’فائرنگ کرنے والا مسلح نوجوان یونیورسٹی کا ہی طالب علم تھا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا ہے۔‘
چیک ریپبلک کی حکومت کا کہنا ہے کہ ’مرکزی پراگ کی یونیورسٹی میں فائرنگ کے واقعے کا بین الاقوامی دہشت گردی کے ساتھ تعلق نہیں ہے۔‘
وزیر داخلہ وِت راکُشن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ اس واقعے کا بین الاقوامی دہشت گردی سے کوئی تعلق ہے۔‘
سنہ 1993 میں ایک آزاد ریاست کے طور پر معرض وجود میں آنے کے بعد جمہوریہ چیک میں جمعرات کو پیش آنے والا فائرنگ کا یہ بدترین واقعہ ہے۔

شیئر: