Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیک جمہوریہ کی یونیورسٹی میں فائرنگ سے دو اماراتی شہری بھی زخمی

فائرنگ کا واقعہ چارلس یونیورسٹی کے شعبہ آرٹس میں پیش آیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
چیک جمہوریہ کے دارالحکومت پراگ کی چارلس یونیورسٹی میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے کم از کم 25 افراد میں ایک اماراتی شہری اور اس کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق اس حملے میں نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والا ایک شخص بھی زخمی ہوا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی صحت سے متعلق چیک جمہوریہ کے حکام سے رابطے میں ہیں۔
چارلس یونیورسٹی میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں کل 13 افراد ہلاک اور کم از کم 25 زخمی ہو گئے تھے۔
حکام نے کہا ہے کہ فائرنگ کے اس واقعے کا بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔
وزیر داخلہ وِٹ راکوسان نے صحافیوں کو کہا تھا ’ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ اس جرم کا بین الاقوامی دہشت گردی سے کوئی تعلق ہو۔‘
فائرنگ کا واقعہ چارلس یونیورسٹی کے شعبہ آرٹس میں پیش آیا۔ یہ 14ویں صدی کے اہم سیاحتی مقام چارلس برج کے قریب واقع ہے۔
1993 میں چیک جمہوریہ کے ایک آزاد ریاست کے طور پر ابھرنے کے بعد جمعرات کو پیش آنے والا فائرنگ کا یہ بدترین واقعہ تھا۔
چیک کے صدر پیٹر پاؤل نے کہا کہ وہ اس واقعے کے بعد صدمے میں ہیں اور وہ لواحقین سے افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

شیئر: