یورپی ملک چیک ریپبلک کی یونیورسٹی میں فائرنگ سے 15 افراد ہلاک، 24 سے زائد زخمی
جمعرات 21 دسمبر 2023 21:07
پولیس کے مطابق ’فائرنگ کرنے والا مسلح نوجوان یونیورسٹی کا ہی طالب علم تھا‘ (فوٹو: گیٹی امیجز)
جمہوریہ چیک ریپبلک کی پراگ چارلس یونیورسٹی میں مسلح شخص کی فائرنگ سے کم سے کم 15 افراد ہلاک جبکہ 24 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چیک ریپبلک پولیس کے مطابق ’فائرنگ کا یہ واقعہ دارالحکومت پراگ میں جمعرات کو پیش آیا۔‘
پولیس کے سربراہ مارٹن وونڈریسک نے رپورٹرز کو بتایا کہ ’فائرنگ شہر کے تاریخی سینٹر میں واقع یونیورسٹی میں کی گئی۔‘
ان کے مطابق ’فائرنگ کرنے والا مسلح نوجوان یونیورسٹی کا ہی طالب علم تھا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا ہے۔‘
تاہم انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ آیا مشتبہ شخص نے خودکشی کی ہے یا وہ پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا ہے۔
مارٹن وونڈریسک کا مزید کہنا تھا کہ ’فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کے والد بھی جمعرات کی صبح مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’پولیس کو یقین ہے کہ اسی مشتبہ شخص نے ہی اپنے والد کو بھی ہلاک کیا ہے۔‘
چیک ریپبلک کی حکومت کا کہنا ہے کہ ’مرکزی پراگ کی یونیورسٹی میں فائرنگ کے واقعے کا بین الاقوامی دہشت گردی کے ساتھ تعلق نہیں ہے۔‘
وزیر داخلہ وِت راکُشن نے فائرنگ سے متعلق میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ اس واقعے کا بین الاقوامی دہشت گردی سے کوئی تعلق ہے۔‘
شہر کے تاریخی سینٹر میں اس پُرتشدد واقعے نے عوام میں خوف پیدا کردیا ہے، ہتھیاروں سے مسلح پولیس نے فوری اور بھرپور ردِعمل دیا اور لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی۔
پراگ میں فائرنگ چارلس یونیورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس میں ہوئی جو 14 ویں صدی کے چارلس برج جیسے اہم سیاحتی مقام کے قریب ہی واقع ہے۔
سنہ 1993 میں ایک آزاد ریاست کے طور پر معرض وجود میں آنے کے بعد جمہوریہ چیک میں جمعرات کو پیش آنے والا فائرنگ کا یہ بدترین واقعہ ہے۔