سعودی ولی عہد سے العلا میں امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات
انتونی بلنکن نے اس سے قبل امارات، اردن اور قطر کا بھی دورہ کیا تھا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پیر کو العلا کے سرمائی کیمپ میں امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کا خیرمقدم کیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد چوتھی مرتبہ مشرق سطی کے دورے پر ہیں۔
خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ملاقات میں سعودی عرب اور امریکہ کے دوطرفہ تعلقات کے پہلووں، مشترکہ تعاون کے شعبوں اور انہیں فروغ دینے کے طریقوں کا جائزہ لیا تاکہ دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات پورے ہوسکیں۔
سعودی ولی عہد اور امریکی وزیر خارجہ نے علاقائی و بین الاقوامی حالات اوراس حوالے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا تاکہ علاقائی و عالمی امن و استحکام بحال ہوسکے۔
خصوصا غزہ پٹی اور گردو نواح کے تازہ حالات اور ان سے متعلق کی جانے والی کوششوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
سعودی ولی عہد نے فوجی کارروائیوں کو روکنے، انسانی ضروریات کے لیے کی جانے والی کوششیں تیز کرنے اور امن و استحکام کی بحالی کا ماحول سازگار کرنے پر زور دیا۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ ’پائیدار اور مبنی برانصاف قائم کرنے اور فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق دلانے والے امن عمل کی بحالی ضروری ہے۔‘
اس موقع پر امریکہ میں متعین سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر، نائب گورنر ریاض شہزادہ محمد بن عبدالرحمن، وزیر نیشنل گارڈز شہزادہ عبداللہ بن بندر، وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان اور وزیر مملکت اور مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر مساعد العیبان بھی موجود تھے۔
امریکہ کی جانب سے مملکت میں متعین سفیر مائیکل ریٹنی اور ہمراہ وفد کے ارکان بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔
قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ العلا پہنچے تو سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور دیگر عہدیداروں نے ان کا خیر مقدم کیا۔
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے ابو ظبی میں امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید سے ملاقات کی اورغزہ میں انسانی ضروریات کو فوری حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انتونی بلنکن نے اتوار کو اردن اور قطر کا بھی دورہ کیا تھا۔
انہوں نے عمان میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے ریجنل کوآرڈینیشن ویئر ہاوس کا بھی دورہ کیا جہاں رفح کراسنگ اور کرم سالم کراسنگ کے ذریعے غزہ تک امداد پہنچانے کے لیے ٹرک پہنچ رہے ہیں۔