Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی اپنے امیدواروں کے انتخابی نشانات کے بارے میں آگاہی کیسے پھیلا رہی ہے؟

پی ٹی آئی نے مختصر سکرین ریکارڈنگ ریلیز کی ہے جس میں پورٹل کے استعمال کا طریق کار بتایا گیا تھا۔ (فائل فوٹو: ایکس)
سنیچر کو رات ساڑھے 11 بجے پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا جس کے بعد پی ٹی آئی نہ صرف انتخابی نشان سے محروم ہوگئی بلکہ پارٹی انتخابی عمل سے بھی باہر ہو گئی۔
اس کا براہ راست نتیجہ یہ نکلا کہ پاکستان تحریک انصاف نے جو امیدوار نامزد کیے تھے انہیں الیکشن کمیشن نے بحیثیت آزاد امیدوار پارٹی نشان ’بلا‘ کی بجائے نت نئے انتخابی نشان الاٹ کر دیے۔
عام طور پر جب انتخابات میں سیاسی جماعتیں حصہ لیتی ہیں تو ایک مخصوص نشان کے تحت امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیا جاتا ہے جس کی بدولت سیاسی جماعت اپنے ووٹرز کو ایک نشان اور جھنڈے کے تحت اکھٹا کرتی ہے۔
لیکن پی ٹی آئی کی عدالتی جنگ میں ہار کی وجہ سے جاری کردہ ٹکٹس ضائع ہو گئے تاہم پارٹی نے اس سے قبل اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا تھا۔ 
عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے تمام آزاد امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کرنا شروع کیے جس میں پی ٹی آئی کے نامزد کردہ امیدواروں کو بھی مختلف انتخابی نشانات دیے گئے۔ اس وقت پی ٹی آئی بطور پارٹی انتخابی عمل سے باہر ہے لیکن پارٹی کے نامزد امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انہیں پارٹی کی حمایت حاصل ہے. ان آزاد امیدواروں کو الیکشن کمیشن کی جانب سے بینگن، ملکہ، بوتل، درانتی، چارپائی، چمٹہ سمیت پریشر کُکر اور دیگر انتخابی نشانات ملے ہیں۔
متفرق انتخابی نشانات پی ٹی آئی کے لیے ایک نئے چیلنج کے طور پر سامنے آئے ہیں کیونکہ عام طور پر دیگر لوگ بھی بطور آزاد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہوتے ہیں یوں خدشہ پیدا ہوا کہ وہ خود کو پارٹی کا امیدوار بتا کر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔  ایسے میں پی ٹی آئی کے لئے اپنے لوگوں کو ڈھیر سارے نشانات پر منتج کرنا مشکل تھا لیکن پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم نے اس کا بھی توڑ نکال لیا ہے۔
14 جنوری اتوار کے روز پاکستان تحریک انصاف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر آگاہی پیغام دیتے ہوئے لکھا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم نے ایک ویب پورٹل بنایا ہے جہاں پارٹی کے نامزد آزاد امیدواروں کی فہرست دستیاب ہو گی۔
پاکستان تحریک انصاف نے اس حوالے سے ایک مختصر سکرین ریکارڈنگ بھی پوسٹ کی جس میں پورٹل کے استعمال کا طریق کار بتایا گیا تھا۔
پی ٹی آئی اس وقت بھرپور کوشش کر رہی ہے کہ وہ اپنے ووٹرز کو متعلقہ حلقے کے امیدوار اور انتخابی نشان سے متعلق آگاہ کرے تاہم اس کے لیے ویب پورٹل بنانا پارٹی کی جانب سے ممکنہ حل تو ہو سکتا ہے لیکن دیہات میں رہنے والے ووٹرز تک یہ آگاہی پہنچانا مشکل ضرور ہے کیونکہ اکثر دیہاتی و مضافاتی علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت شہروں کے مقابلے میں کم ہے۔
اس وجہ سے ویب پورٹل تک اُن کی رسائی میں خلل پڑ سکتا ہے۔  دوسری طرف پارٹی کے نامزد آزاد امیدوار خود بھی متعلقہ حلقوں میں اپنے انتخابی نشانات سے متعلق آگاہی پھیلا رہے ہیں۔

شیئر: