Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’گھبرانا نہیں، آٹھ فروری کو جیت آپ کی ہو گی‘، عمران خان کا کارکنوں کے لیے پیغام

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تین دنوں میں تمام نمائندوں اور انتخابی نشان کی فہرست جاری کریں گے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ انتخابی نشان نہ ملنے کے باوجود پارٹی آٹھ فروری کو عام انتخابات میں حصہ لے گی۔
پیر کو عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کہ تین دنوں میں تمام نمائندوں اور انتخابی نشانات کی فہرست جاری کر دیں گے۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا بیان سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آیا ہے جب 13 جنوری کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا اور اس کو ’بلے‘ کا نشان نہ دینے کا فیصلہ کیا۔
پارٹی کے اراکین اب بطور آزاد امیدوار مختلف نشانات کے ساتھ الیکشن میں حصہ لیں گے۔ اب پارٹی کے پاس خواتین اور اقلیتی امیداروں کی مخصوص نشستیں بھی نہیں رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے خلاف نظرثانی کی اپیل کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ عمران خان نے امیدواروں اور کارکنوں کو اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’انتخابات کے لیے ڈٹے رہنا ہے، اپنے ووٹ کی حفاظت اور اس کا صحیح استعمال کرنا ہے۔‘
بیرسٹر گوہر علی خان نے عمران خان کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے گھبرانا نہیں۔ آٹھ فروری کو جیت آپ کی ہو گی۔‘
بیرسٹر گوہر علی خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ’آٹھ فروری کو پرامن رہنا ہے، اشتعال میں نہیں آنا اور ڈٹے رہنا ہے۔ آٹھ فروری کو زیادہ سے زیادہ نکلنا ہے۔‘
ہارس ٹریڈنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ اس کے آزاد امیدواروں کے لیے امکانات بڑھ جاتے ہیں تاہم ہمارے امیدوراوں کے کاغذات نامزدگی میں پارٹی کا نام لکھا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے 25 کروڑ عوام کے حقوق متاثر ہوئے ہیں جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں حصہ لیں گے اور بائیکاٹ نہیں کریں گے۔

’عمران خان صرف شفاف انتخابات کا مطالبہ کر رہا ہے‘

سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ سیاست میں مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرنے چاہیے۔
بلے کا نشان واپس لینے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر پارٹی انتخابات کو تسلیم نہیں کرنا تھا تو چھ ماہ تک فیصلہ کیوں لٹکایا گیا؟
انہوں نے کہا کہ عمران خان صرف شفاف انتخابات کا مطالبہ کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جو عمران خان کو باہر دیکھنا چاہتے ہیں وہ پی ٹی ائی کے نامزد امیدواروں کو ووٹ دیں۔‘

شیئر: