فلسطینی عوام کو ایک خودمختار ریاست کی ضرورت ہے: شہزادی ریما بنتِ بندر
سعودی سفیر نے کہا کہ ’آئیے ان فلسطینیوں کی بات کریں جو انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ میں تعینات سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنتِ بندر نے کہا ہے کہ ’فلسطینی عوام کو ایک خودمختار ریاست کی ضرورت ہے۔‘
عاجل نیوز کے مطابق شہزادی ریما بنتِ بندر جمعرات کو ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں ’سعودی عرب مزید پائیدار معیشت کی جانب کوشاں‘ کے موضوع پر خطاب کر رہی تھیں۔
مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر شہزادی ریما بنتِ بندر کا کہنا تھا کہ ’غزہ کی جنگ میں 30 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔‘
انہوں ںے کہا کہ ’آئیے ان فلسطینیوں کے بارے میں بھی بات کریں جو وہاں انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔‘
’ان بچوں کے بارے میں بھی بات کریں جو اپنے جسمانی اعضا سے محروم ہوچکے ہیں اور وہ لوگ جو گرجا گھروں میں چھپے ہوئے ہیں۔‘
سعودی سفیر نے کہا کہ ’فلسطینی انتہائی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں، وہاں ضروریاتِ زندگی کا فُقدان ہے، سڑکوں پر سیوریج کا پانی بہہ رہا ہے جس کی وجہ سے حالات انتہائی خراب ہو چکے ہیں۔‘
شہزادی ریما بنت بندر نے غزہ کی صورت حال کے حوالے سے مزید کہا کہ ’مسئلہ فلسطین کا حل کوئی پیچیدہ معاملہ نہیں، مملکت نے شاہ فہد کے دور سے ہی اس مسئلے کے حل کی حمایت کی ہے۔‘
اس کے علاوہ اخبار 24 کے مطابق شہزادی ریما بنت بندر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ’غزہ میں قحط اور مسلسل بمباری کے ماحول میں امن عمل کی قیادت کرنا ممکن نہیں۔‘
انہوں نے اس حوالے سے سعودی عرب کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’مملکت کا موقف واضح ہے کہ غزہ میں جاری جنگ میں کل کے حوالے سے کس طرح بات کی جائے۔‘
’مشرق وسطیٰ کا خطہ گذشتہ تین دہائیوں سے بحرانوں اور تبدیلیوں کا شکار ہے ، ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ آئیں اور فلسطینی عوام کی مشکلات دور کرنے اور حالات کو معمول پر لانے کی بات کریں۔‘