Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سالمیت کا ہر قیمت پر تحفظ کرنے کے عزم

اجلاسوں میں پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کا جائزہ لیا گیا۔ (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی پر وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت ہونے والا قومی سلامتی کمیٹی کا خصوصی اجلاس ختم ہو گیا ہے۔ 
حکومتی ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے ایرانی جارحیت کے جواب میں مؤثر کارروائی پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے اس موقعے پر پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اجلاس میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ’ہمارا جواب مؤثر اور اہداف کے حصول پر مبنی تھا۔ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، تمام ہمسائیوں سے امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔‘
اجلاس میں ’دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔‘
اجلاس میں نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے سفارتی حوالے سے جبکہ عسکری حکام نے پاکستان ایران سرحدی صورتحال پر مفصل بریفنگ دی۔
اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان شریک تھے۔
اس کے علاوہ دفاع، خارجہ، خزانہ اور اطلاعات کے نگراں وفاقی وزرا، انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان، دفتر خارجہ اور وزارت دفاع کے حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔
اجلاس میں پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدہ صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد آئندہ کی حکمتِ عملی کا بھی جائزہ لیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے بعد وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے جس میں ایران کے ساتھ کشیدگی سمیت ملک کی موجودہ سلامتی کی صورت حال پر غور کیا جا رہا ہے۔
پاکستانی و ایرانی وزراء خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
آج (جمعے کو) پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور ایرانی وزیر خارجہ امیر حسین عبداللہیان کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق ’پاکستانی وزیر خارجہ نے ایران کے ساتھ تمام امور پر باہمی اعتماد اور تعاون کے جذبے کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔‘ 
بیان کے مطابق ’انہوں نے سکیورٹی معاملات پر قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔‘
’پاکستان کے نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ علاقائی سلامتی اور خودمختاری کا احترام تعاون کی بنیاد پر ہونا چاہے۔‘
دفتر خارجہ کے مطابق ’دونوں وزرائے خارجہ نے گفتگو کے دوران کشیدگی میں کمی لانے پر اتفاق کیا۔‘
نگراں وزیراعظم نے غیرملکی دورہ مختصر کر دیا
دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ ’نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اپنا غیرملکی دورہ مختصر کر دیا ہے۔
جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا کہ ’پاکستان کی جانب سے ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے بعد ہونے والی پیش رفت کی روشنی میں یہ دورہ مختصر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے لیے سوئٹزرلینڈ کے قصبے ڈیووس گئے ہوئے تھے۔
نگراں وزیراعظم وطن واپسی کے بعد جمعے کو قومی سلامتی کمیٹی اور وفاقی کابینہ کے اجلاسوں کی صدارت کریں گے۔

شیئر: