گنگا میں ’غوطوں سے کینسر کا علاج‘ پانچ سالہ بچے کی جان لے گیا
جمعرات 25 جنوری 2024 12:01
والدین کو یقین تھا کہ دریائے گنگا ان کے بیٹے کو شفایاب کر دے گا۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈین ریاست اترکھنڈ میں واقع ہندوؤں کے مقدس شہر ہری دوار میں ضعیف الاعتقادی اور کسی معجزے کی امیدیں ایک پانچ سال کے بیمار بچے کی موت کا سبب بن گئیں۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق اس کم سن بچے کو خون کا سرطان تھا لیکن اس کے والدین کو یقین تھا کہ شمالی انڈیا کی اس ستم گر سردی میں دریائے گنگا ان کے بیٹے کو شفایاب کر دے گا لیکن وہ یخ بستہ پانی میں ڈوب گیا۔
پولیس کے مطابق بچے کی طویل العمری کی کوششیں اس کی ہلاکت کا سبب بن گئیں۔
نئی دہلی میں مقیم یہ خاندان کل صبح تقریباً نو بجے ہری دوار کے لیے روانہ ہوا تھا۔ ٹیکسی کے ڈرائیور کے مطابق بچے کے ساتھ اس کے والدین اور ایک خاتون رشتے دار تھی۔ بچہ شدید بیمار نظر آ رہا تھا اور اس کے والدین نے بتایا کہ اسے سرطان ہے اور ڈاکٹروں نے جواب دے دیا ہے۔
ایک پریشان کر دینے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچے کے والدین دعائیں مانگ رہے ہیں جبکہ اس کی خاتون رشتے دار اسے پانی میں غوطے دے رہی ہے۔
اردگرد کھڑے لوگوں نے محسوس کیا کہ بچے کا غوطہ کچھ زیادہ طویل ہو گیا ہے تو انہوں نے اس کے خاندان کو رکنے کا کہا۔ لیکن جب وہ نہ رکے تو اس مقام پر موجود افراد نے زبردستی بچے کو پانی میں سے نکالا۔
ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ بچے کی خاتون رشتے دار کافی جارحیت کا مظاہرہ کر رہی ہے اور یہاں تک کہ بچے کو پانی سے نکالنے والوں پر حملہ بھی کر دیتی ہیں۔
بچے کو جلدی سے ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کا بتلایا۔
ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچے کی خاتون رشتے دار اس کی لاش کے پاس بیٹھی کہہ رہی ہے کہ اسے یقین ہے کہ یہ دوبارہ زندہ ہو جائے گا۔
پولیس نے بچے کے والدین اور خاتون رشتے دار کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔