Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اونروا‘ کی فنڈنگ معطل کرنے کا فیصلہ افسوسناک: او آئی سی، عرب لیگ

اونروا کی مدد بند کرنے سے سنگین صوتحال جنم لے گی (فوٹو: ایس پی اے)
اسلامی تعاون تنظیم ’او آئی سی‘ نے بعض ممالک کی جانب سے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (اونروا) کی فنڈنگ معطل کرنے کے فیصلے کو افسوسناک قرار دیا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ ’یہ اقدام اجتماعی سزا کے مترادف ہے۔ اس سے غزہ میں انسانی بحران دھماکہ خیز ہوجائے گا۔‘
یاد رہے کہ ’اونروا‘ فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد اور روزگار فراہم کرنے والی بین الاقوامی ایجنسی ہے۔
او آئی سی نے فنڈنگ معطل کرنے والے ملکوں سے کہا کہ ’وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں تاکہ ایجنسی فلسطینی پناہ گزینوں کو سہولتیں فراہم کرتی رہے خصوصا غزہ پٹی میں ایجنسی اپنا کام جاری رکھ سکے۔‘
’اسرائیل جان بوجھ کرغزہ پٹی میں رہائشی عمارتوں، سکول، ہسپتالوں، عبادت گھروں، اقوام متحدہ کے دفاتر کو تباہ کررہا ہے اور غزہ کے باشندوں کو بجلی، پانی، ادویہ اور غذائی اشیا کی ترسیل سے روک رہا ہے۔‘
او آئی سی نے خبردار کیا کہ ’اونروا کی مدد بند کرنے  سے سنگین صوتحال جنم لے گی اور ایجنسی لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کی زندگی بچانے والی سہولتیں فراہم نہیں کرسکے گی۔ اس سے امن و استحکام بھی متاثر ہوگا۔‘
علاوہ ازیں عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے خبردار کیا کہ ’فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد اور روزگار فراہم کرنے والی ایجنسی اونروا کی امداد روکنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔‘
 سیکریٹری جنرل نے اتوار کو بیان میں کہا کہ ’اسرائیل نے پہلے غزہ جنگ کے دوران اونروا کے دفاتر پر حملے کیے۔ اب وہ اس بین الاقوامی ایجنسی کے کردار کے خاتمے کی مہم چلا رہا ہے۔‘
ابو الغیط نے اہم مغربی ممالک کی جانب سے اونروا کی قسط معطل کرنے کے فیصلے پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا ’ایسے نازک مرحلے میں چند افراد پر لگائے جانے والے الزامات کی بنا پر اونروا کو الزامات کے کٹہرے میں کھڑا کرنا کسی طور درست نہیں۔‘
’اگر یہ فرض بھی کرلیا جائے کہ اونروا پر لگائے جانے والے الزامات درست ہیں تب بھی تین لاکھ اہلکاروں کے ذریعے فلسطینی پناہ گزینوں کو خدمات فراہم کرنے والی ایجنسی کی اعانت بند کرنا درست نہیں ہوگا۔‘
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل نے خبردار کیا’ فلسطینی پناہ گزینوں کو خوراک کی فراہمی کی ذمہ  داری سےعالمی برادری اور عطیات دینے والے ممالک کے دستبردار ہونے کا مطلب فلسطینیوں کوتنہا چھورنے کے مترادف ہوگا۔’‘
ان کا کہنا تھا ’اونروا زیادہ تر غزہ پٹی اور غرب اردن میں موجود پناہ گزینوں ہی کی مدد کررہی ہے۔‘

شیئر: