یمن میں 10 ڈرونز اور کنٹرول سٹیشن کو فضائی حملے میں تباہ کر دیا: امریکی فوج
امریکی فوج کے مطابق ڈرونز کا یہ سٹیشن بحیرہ احمر میں جہازوں کے لیے خطرہ تھا۔ فائل فوٹو: روئٹرز
امریکی فوج نے کہا ہے کہ یمن میں 10 حملہ آور ڈرونز اور ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں سے تعلق رکھنے والے ایک زمینی کنٹرول سٹیشن کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے ایک بیان میں کہا گیا کہ حملوں میں ’حوثی ڈرون کنٹرول گراؤنڈ سٹیشن اور 10 حوثی ڈرونز کو نشانہ بنایا گیا جو ’خطے میں تجارتی جہازوں اور امریکی بحریہ کے بحری جہازوں کے لیے ایک فوری خطرے کا باعث بن رہے تھے۔‘
دوسری جانب امریکہ نے اردن میں تین فوجیوں کی ڈرون حملے میں مارے جانے کی ذمہ داری ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا پر عائد کی ہے۔
امریکی الزام کے مطابق یہ گروپ عراق میں سرگرم ہے اور اس کو ایران کی حمایت حاصل ہے جس نے اردن میں امریکہ کے فوجی اہلکاروں کو ڈرون سے نشانہ بنایا تھا۔
امریکہ کی جانب سے تہران کو ذمہ دار ٹھہرانے کے بعد ایران نے خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی امریکی حملے کا ’فیصلہ کن جواب‘ دے گا۔
امریکہ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ اتوار کے ڈرون حملے کے تناظر میں مشرق وسطیٰ میں جوابی حملوں کی تیاری کر رہا ہے۔
شمال مشرقی اردن میں ایک خفیہ اڈے پر حملے میں 20 امریکی فوجی زخمی بھی ہوئے تھے۔
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ یہ حملہ عراق میں اسلامی مزاحمتی گروپ کی طرف سے منصوبہ بندی، وسائل اور سہولت کاری سے کیا گیا تھا۔