Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض: فناء الاول مرکز میں سعودی ماہر تعمیر کی سوانح عمری ’تیسرت‘ پر تبادلہ خیال

کنگ سعود یونیورسٹی میں فن تعمیر کے پروفیسر نے ذاتی تجربات پر روشنی ڈالی۔ فوٹو عرب نیوز
ریاض میں وزارت ثقافت کے مرکز میں فن تعمیر کے ماہر صالح الھذلول کی سوانح عمری ’تیسرت‘ پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے متعدد فنکار اور دانشور جمع ہوئے۔
سعودی پریس ایجنسی واس میں جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ تقریب ریاض کے فناء الاول مرکز میں ہوئی جس کا اہتمام ادب، اشاعت اور سعودی ترجمہ کمیشن نے کیا۔
سعودی وزارت ثقافت نے فنی نمائشوں اور مختلف ورکشاپس کی میزبانی کے لیے فناء الاول کے نام سے اپنا پہلا ثقافتی مرکز دسمبر 2022 میں کھولا تھا۔
یہ ثقافتی مرکز ریاض کے علاقے ڈپلومیٹک کوارٹر میں سعودی عرب کے پہلے تجارتی بینک ’الاول بینک‘ کے سابق صدر دفتر میں قائم کیا گیا ہے۔
سعودی عرب کے ماہر تعمیرات سلطان البدران نے فناء الاول مرکز میں 14 اپریل تک جاری رہنے والی نمائش ’نبیل فانوس‘ میں الھذلول کی سوانح حیات پر گفتگو کی سہولت کے لیے یہ تقریب منعقد کی ہے۔
اس موقع پر کنگ سعود یونیورسٹی میں فن تعمیر کے پروفیسر صالح الھذلول نے القصیم میں اپنی زندگی کے ابتدائی ایام سے کنگ سعود یونیورسٹی میں انجینئرنگ میں اپنے منفرد تجربات تک کے مراحل پر روشنی ڈالی۔

صالح الھذلول نے کورونا کے ایام میں سوانح حیات لکھنا شروع کی۔ فوٹو انسٹاگرام

تیسرت کے مصنف پروفیسر صالح الھذلول نے 1975 میں ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنی تعلیم اور دیگر تجربات کے بارے میں بھی وضاحت کی جب انہوں نے تعمیرات کے فن میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔
تقریب میں پروفیسر صالح نے1981 میں میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے اپنے ڈاکٹریٹ کے مقالے کی تفصیلات پر روشنی ڈالی۔
پروفیسر صالح الھذلول نے بتایا کہ انہوں نے عالمی وبائی مرض کورونا کے ایام میں 2020 میں اپنی سوانح حیات لکھنا شروع کیا۔
الھذلول نے بتایا کہ میری یہ تصنیف نہ صرف سوانح عمری اور ذاتی ترقی کے بارےمیں ہے بلکہ گزشتہ 60 برسوں سے مملکت میں جاری ترقی کے بارے میں بھی ہے۔
 

شیئر: