سعودی عرب میں نوجوان طبقے میں موسیقی کی تعلیم حاصل کرنے کا شوق بڑھ رہا ہے۔ مرد و خواتین کے علاوہ بچے بھی موسیقی سیکھنے کے خواہاں ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق ’نمیر سینٹر برائے جدید فنون‘ کے بانی سلیمان السعدون نے بتایا کہ ان دنوں سعودی خاندانوں میں موسیقی سیکھنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔
السعدون کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا کہ بچے بھی اس جانب راغب ہورہے ہیں جو موسیقی کے اسرار و رموز سے آشنا ہونا چاہتے ہیں۔
سعودی لڑکیاں بھی موسیقی کا فن سیکھنے میں غیرمعمولی دلچسپی کا اظہار کررہی ہیں۔ لڑکیاں بڑی تعداد میں موسیقی کی کلاسوں میں شریک ہوتی ہیں جو جدید آرکسٹرا کے استعمال کی تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
السعدون کا مزید کہنا تھا کہ مملکت میں موسیقی کالجز کی کافی بڑی مارکیٹ ہے جبکہ اس کی طلب میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ موسیقی کے میدان میں کام کرنے والے اداروں کو چاہئے کہ وہ اس فیلڈ میں سعودی شہریوں کو بطوراستاد ٹرینڈ کریں تاکہ وہ دوسروں کو اس کی تعلیم دے سکیں۔ تاہم اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ اس سمت میں کام کرنے والے اداروں کی معاونت کی جائے۔
دریں اثنا نمیرمرکز برائے جدید فنون کے استاد ڈاکٹر محمد التیجانی کا کہنا تھا کہ سینٹر میں مرد و خواتین کی بڑی تعداد آرہی ہے جو موسیقی کی تربیت حاصل کرنے کی خواہاں ہے۔
ڈاکٹر التیجانی کا مزید کہنا تھا کہ آنے والے طلبہ کی زیادہ تعداد ’گٹار‘ اور ’پیانو‘ کی تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہے اور وہ موسیقی کے اسرار و رموز اور اس کی مخصوص تحریر سیکھنے میں بھی کافی دلچسپی رکھتے ہیں۔