پیپلز پارٹی کا اجلاس: سیاسی جماعتوں سے رابطے کا فیصلہ، مزید مشاورت آج ہوگی
پیپلز پارٹی کا اجلاس: سیاسی جماعتوں سے رابطے کا فیصلہ، مزید مشاورت آج ہوگی
پیر 12 فروری 2024 19:40
اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں حکومت سازی اور مسلم لیگ ن سے اتحاد کے معاملے پر مشاورت مکمل نہیں ہو سکی۔
پیر کو زرداری ہاؤس اسلام آباد میں اجلاس کے بعد پارٹی رہنماؤں شیری رحمان، شازیہ مری اور فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ’اجلاس آج منگل کو بھی جاری رہے گا۔‘
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ’سی ای سی میں دیگر جماعتوں سے بھی رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس سلسلے میں مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔‘
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ’عام انتخابات کے حوالے سے چاروں صوبوں تحفطات موجود ہیں۔‘
اس سے قبل اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی (پارلیمنٹیرینز) کے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ (سی ای سی) کا اجلاس منعقد ہوا۔
پیپلز پارٹی کے مطابق ’زرداری ہاؤس اسلام آباد میں سی ای سی کے اجلاس میں عام انتخابات کے بعد مرکز اور صوبوں میں حکومت سازی کے معاملے پر مشاورت کی گئی۔‘
آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے سی ای سی کے شرکا کو اتوار کے روز لاہور میں مسلم لیگ ن کی قیادت سے ہونے والی باضابطہ ملاقات پر بریف کیا۔
مرکزی مجلسِ عاملہ کے ارکان نے مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد اور حکومت سازی کے معاملے پر مختلف تجاویز پیش کیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ نے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ اتوار کو بلاول ہاؤس لاہور میں پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان حکومت سازی پر وفود کی سطح پر باضابطہ مذاکرات ہوئے۔
ان مذاکرات میں پاکستان مسلم لیگ ن نے حکومت سازی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی سے تعاون مانگا۔
پیپلز پارٹی کے وفد کی قیادت بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری نے کی جبکہ شہباز شریف مسلم لیگ ن کے وفد کی سربراہی کر رہے تھے۔
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا مشترکہ اعلامیہ
مذاکرات کے بعد اتوار کی رات جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے کے مطابق ’مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے سیاس تعاون پر اصولی اتفاق رائے کیا ہے۔‘
’دونوں وفود کی ملاقات میں ملک کی مجموعی سایسی صورت حال اور مستقبل میں سیاسی تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔‘
اعلامیے کے مطابق ’دونوں جماعتوں کے قائدین نے ملک کو سیاسی استحکام سے ہمکنار کرنے کے لیے تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔‘
’پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے قائدین کا کہنا تھا کہ ’سیاسی عدم استحکام سے ملک کو بچائیں گے۔‘
مسلم لیگ ن کے وفد میں اعظم نذیر تارڑ، ایاز صادق، احسن اقبال، رانا تنویر، خواجہ سعد رفیق، ملک محمد احمد خان، مریم اورنگزیب اور شزا فاطمہ شامل تھیں۔