آٹھ فروری کے انتخابات کے بعد ملک کی تنیوں بڑی جماعتیں حکومت سازی کے لیے اپنی اپنی جگہ پر غور و فکر میں مصروف ہیں۔ ہر جماعت یہ چاہتی ہے کہ اسے ایسی حکومت بنانے کا موقع ملے جس میں اسے ایسی جماعت کو شامل نہ کرنا پڑے جو صدر، سپیکر، چیئرمین سینیٹ اور اہم وزارتوں کی خواہش مند ہو۔
ایسے میں مسلم لیگ ن اگر پیپلزپارٹی کے بغیر حکومت بناتی ہے تو کچھ تگ و دو کے بعد وہ اس پوزیشن میں آ سکتی ہے کہ وہ پیپلز پارٹی سے اپنی راہیں جد کر لے۔
نمبر گیم کے مطابق مسلم لیگ ن کے پاس اپنی، ایم کیو ایم اور دیگر اتحادیوں کی نشستیں ملا کر ایک سو نشستیں بن رہی ہیں۔ انھیں 134 کا ہندسہ عبور کرنے کے لیے مزید 34، 35 لوگوں کو اپنے ساتھ ملانا ہوگا۔
مزید پڑھیں
-
کون سے نئے چہرے قومی اسمبلی میں آئیں گے؟Node ID: 835531
-
کیا اس بار انہونی ہو گی، آزاد امیدوار ہی حکومت بنائیں گے؟Node ID: 835551